اسرائیل نے فلسطینی اتھارٹی کے زیرکنٹرل مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر قلقیلیہ میں فلسطینیوں کی ملکیتی ہزاروں ایکڑ زرعی زمین پر قبضے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ اس علاقے میں گریڈ اسٹیشن قائم کر رہا ہے جس کے لیے یہ زمین قبضے میں لی جا رہی ہے جبکہ فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل یہاں پر یہودی کالونیوں کی توسیع کے لیے ان کی اراضی پر قبضے کے لیے کوشاں ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قلقیلیہ کے مشرق میں عزون میونسپل کونسل کے چیئرمین احمد عمران نےمیڈیا کو بتایا کہ اسرائیلی حکومت نے شہر کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں قائم یہودی کالونیوں کی توسیع کے لیے فلسطینیوں کی اراضی پرغاصبانے قبضے کا حکم دیا ہے۔ یہ زمین شہر کے شمال میں عتلہ، عزون، کفرثلث، کفرلاقف، جنصافوط اور دیگر علاقوں میں سے قبضے میں لی جائے گی، جس کے بعد یہ علاقے باہم تقسیم ہو کر رہ جائیں گے۔
فلسطینی عہدیدار کا کہنا ہے کہ اسرائیل اس علاقے میں ایک گریڈ اسٹیشن بنانا چاہتا ہے جو شمالی فلسطین کے شہروں تک پھیلا ہو گا۔ نیز یہ گریڈ اسٹیشن مقامی نہیں بلکہ علاقائی ہو گا۔ مختلف دیگر ممالک کی جانب سے حاصل ہونے والی بجلی اس پاور اسٹیشن لائی جائ ےگی جہاں سے مقبوضہ فلسطین کے دیگر شہروں میں تقسیم کی جائے گی۔
احمد عمران کا کہنا تھا کہ شمالی اور جنوبی قلقیلیہ میں لگائے جانے والے بجلی کا ایک کھنبا نصف ایکڑ پر علاقے پر تاروں کو پھیلائے گا۔ اس طرح سیکڑوں بڑے بڑے پول نصب کیے جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ مغربی کنارے میں اسرائیل کا ایک اور خفیہ اور غیراعلانیہ منصوبہ بھی زیرغور ہے۔ اس منصوبے کے تحت مغربی کنارے میں تعمیر کی گئی تمام یہودی کالونیوں کےآس پاس کی زمینوں کو فلسطینیوں سے چھین کر انہیں یہودی بستیوں کی ضم کیا جائے گا۔ان میں بہت بڑی مقدار زرعی اراضی کی ہے جو فلسطینیوں کی معاش کا واحد ذریعہ ہے۔