یمن کے نائب صدرعبد ربہ منصورھادی نے دھمکی دی ہے کہ اگر خلیجی فارمولے کی منظوری کے بعد مجھےدیے گے اختیارات میں مداخلت کا سلسلہ جاری رہا تومیں ملک چھوڑ دوں گا۔ نائب صدر نےاپنے اختیارات میں مداخلت کے حوالے سے یہ برہمی ایسے وقت میں ظاہر کی ہے
جب صدر علی عبداللہ صالح کی حکمراں جماعت پیپلز کانگریس کی قیادت نے عبد ربہ کو ملک صدر کے خلاف مظاہرے کرنے والوں کے ساتھ نرمی برتے کا الزام عائد کیا ہے۔
ایک عربی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں صنعاء میں صدر صالح کی زیرصدارت حکمران جماعت کے اجلاس میں نائب صدر پر سخت تنقید کی گئی۔ حکمران جماعت کی قیادت نے اپنی تقاریری میں نائب صدر پر الزام عائد کیا کہ وہ صدر علی عبداللہ صالح کے استعفے کے لیے مطالبہ کرنے والے مظاہرین کے ساتھ سستی سے نمٹ رہے ہیں۔
نائب صدر نے یمن میں مفاہمت کے لیے کوشاں عالمی مفاہمت کاروں کو بتایا کہ خلیجی فارمولے کی منظوری سے قبل والی حکمران قیادت ان کے معاملات میں دخل اندازی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خلیج تعاون کونسل”جی سی سی” کے تیار کردہ امن فارمولے کےمطابق اقدامات کر رہے ہیں لیکن ان کی نگرانی میں کام کرنے والی قومی حکومت کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔