فلسطین میں انتہا پسند یہودیوں کی جانب سے قبلہ اول کی بے حرمتی کے بعد صہیونی فوج کا بھی مسلمانوں کے قبلہ اول سے دشمنی کا ایک نیا اسکنیڈل سامنے آیا ہے۔ اطلاعات کےمطابق اسرائیلی فوج میں تقسیم کیے گئے ایک سرکلر میں مسجد اقصیٰ کی تصویر شائع کی گئی ہے
تاہم اس میں قبلہ اول کا اہم تاریخی مقام”قبۃ الصخرۃ” موجود نہیں ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق اسرائیلی فوج میں تقسیم کیے گئے قبۃ الصخرۃ کے بغیر تصویر قبلہ اول کے حوالے سے صہیونی فوج میں پائی جانے والی نفرت کا برملا اظہار ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہودیوں کے نزدیک قبۃ الصخرہ بغیر مسجد اقصیٰ کا بقیہ حصہ "جبل المعبد”کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہودیوں کا دعویٰ ہے کہ یہی وہ جگہ ہے جہاں کسی زمانے میں ہیکل سلیمانی تعمیر کیا گیا تھا جو ان کا مذہبی مرکزتھا۔
دوسری جانب مسجد اقصیٰ کی تعمیر ومرمت کی ذمہ دار تنظیم اقصیٰ فاؤنڈیشن نے قبۃ الصخرۃ کے بغیر مسجد اقصیٰ کی فوج میں تصویرکی تقسیم کی شدید مذمت کی ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ قبۃ الصخرہ کے بغیر مسجد اقصیٰ کی یہودی فوج کے سرکلر میں اشاعت ایک نہایت خطرناک اقدام ہے۔ اس سے ایک جانب صہیونی فوج کے قبلہ اول کے حوالے سے خطرناک عزائم کا اندازہ ہوتا ہے اور دوسری جانب یہ تاثر اب مزید تقویت پکڑ چکا ہے کہ اسرائیلی فوج میں انتہا پسند عناصر کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ نیز یہودی فوجی مذموم ہیکل سلیمانی کی تعمیر کا ناپاک ارادہ رکھنے والے یہودیوں سے متاثرہیں۔
اقصیٰ فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کی قبۃ الصخرہ کے بغیر تصویر کی اشاعت کوئی غیردانستہ غلطی نہیں بلکہ یہ ایک سوچے سمجھے اور منظم منصوبے کا حصہ ہے۔ تنظیم یہودیوں کو خبردار کرتی ہے کہ وہ قبلہ اول کے حوالے سے اس کی تاریخ کو مسخ کرنے کی سازش ترک کر دیں ورنہ اس کے نتائج نہایت سنگین ہوں گے۔ ہیکل سلیمانی کی کوئی تاریخی حقیقت نہیں بلکہ یہ محض افسانے اور کہانیاں ہیں جو یہودیوں نے اپنے مقاصد اور فلسطین میں قبضے کے لیے گھڑ رکھی ہیں۔