اسرائیل کی مقبوضہ فلسطین کے اندر بنائی گئی یہودی کالونی”بیت تکفا” کی ایک مرکزی عدالت نے اردن کے ایک شہری ایاد رشیدابوعرجا کو فلسطینی مزاحمتی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت حماس کی مالی معاونت کے الزام میں تیس ماہ قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔
اسرائیلی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلین شہریت یافتہ ابوعرجا نے دوران حراست پولیس کےسامنے یہ اعتراف کیا کہ اس نے فلسطین کی ایک”کالعدم” تنظیم کے ساتھ اسے فنڈز کی فراہمی کاایک معاہدہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ ابورعرجا جدید مواصلاتی نظام استعمال کرتے ہوئے حماس کے لیے جاسوسی بھی کرتا رہا ہے۔
اسرائیلی عدالت کی خاتون جج نے کہا کہ سینتالیس سالہ ابوعرجا اسرائیلی سیکیورٹی میں خلل ڈالنے کی کوشش کر کے ایک خطرناک اقدام کیا ہے۔ اس کی گرفتاری درست تھی لہٰذا اسےایک کالعدم تنظیم کے ساتھ تعاون کے الزام میں اڑھائی سال قید کی سزا کا حکم دیا جاتا ہے۔