فلسطین کے اسیر وزیر وصفی قبہا نے کہا ہے کہ اس سال مئی میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان درست فیصلہ نہیں ہے۔ پارلیمانی انتخابات کے لیے مئی میں بھی حالات سازگار نہیں ہوں گے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو بھرپور تیاری کے لیے موقع دیا جائے اور انتخابات کی مدت میں مزید توسیع کی جائے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم”عالمی یکجہتی فاؤنڈیشن” کے مندوبین سے اسرائیل جیل "مجد” میں گفتگو کرتے ہوئے قبہا کا کہنا تھا کہ انتخابات کی تیاری کے لیے کم سے کم وقت ایک سال ہونا چاہیے۔ تاکہ تمام سیاسی جماعتیں پوری طرح آزادی اظہار سے استفادہ کر سکیں۔ سیاسی پارٹیوں کو کام کا پورا موقع فراہم کیا جائے تاکہ انہیں عوام میں اعتماد بڑھانے کا موقع مل سکے۔
فلسطینی اسیر وزیرنے قاہرہ میں حماس اور فتح کے مابین مفاہمتی معاہدے پر مسرت کا اظہار کیا۔ ان کاکہنا تھا کہ قاہرہ معاہدے سے ملک میں سیاسی فضاء سازگار ہوئی ہے تاہم یہ فضاء انتخابات کے لیے کسی طور بھی سازگار نہیں ہے۔
انسانی حقوق کےوفد سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سال 2012ء انتخابات کو فراموش کرنےکا سال ہے۔ اس میں عرصے میں فلسطینیوں کو آپس کے تمام اختلافات بھلا کرقوم کے کیےگئے تمام وعدے پورے کرنا ہوں گے۔ فلسطینیوں کے مابین انتشار کا ایک طوی عرصہ گذراہے، جس کے زخمی گہرے ہیں۔ انہیں مندمل کرنےکے لیے اب اچھا خاصا وقت درکار ہو گا۔
خیال رہے کہ گذشتہ دسمبر میں فلسطینی تنظیموں حماس اور فتح کےمابین مفاہمت کے ایک معاہدے کے تحتیہ طے پایا ہے کہ ملک میں اس سال مئی میں پارلیمانی انتخابات منعقد کیے جائیں گے جس کے بعد صدارتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا جائے گا۔