مصر اور مختلف عرب ممالک کے ہزاروں افراد نے قاھرہ میں اسرائیل کی جانب سے فلسطین کے محاصرے کے خلاف ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقعپر الازھر مسجد میں ایک تقریب کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں تمام مصری جماعتوں سےفلسطینی قوم کی مدد کی اپیل کا کہا گیا۔
360 مربع کلومیٹر پر محیط غزہ کی پٹی پر آباد ساڑھے سولہ لاکھ فلسطینی شہریوں کو پانچ سال سے ناجائز اور ظالمانہ محاصرے میں رکھنے کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں مصر کی مختلف تنظیموں کے اراکین نے شرکت کی۔ اس موقع پر رابطہ علماء اسلام کی القدس کمیٹی، عرب یونی فکیشن پارٹی، عرب ڈاکٹر یونین اور آرگنائزیشن آف عرب پیپلز سمیت عرب دنیا کے متعدد رضا کار بھی تقریب میں شریک ہوئے۔
اس موقع پر مظاہرین نے غزہ کی پٹی پر تین سال قبل مسلط کردہ اسرائیلی جنگ کے خلاف اور فلسطینی قوم کے ساتھ اظہار یک جہتی کے حق میں شدید نعرے بازی کی۔ ریلیوں کی شکل میں آنے والے مظاہرین نے اسرائیل مخالف بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔ مصر میں فلسطینی قوم کی نصرت کی قومی جماعتوں کے ڈائریکٹر اسامہ عز کا کہنا تھا غزہ محاصرے کا خاتمہ قومی فرض بن چکا ہے، اس محاصرے کے سبب اہالیان غزہ کمزور ہوتے جا رہے ہیں۔
اس دوران قومی انقلابی کمیٹی کے سیکرٹری جنرل نے غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے فلسطینی قوم کے ساتھ تعاون بڑھانے کی اپیل کی۔ انہوں نے مظاہرے کے شرکاء کو مسجد اقصی کو یہودی رنگ میں رنگنے کے درپیش خطرات سے بھی آگاہی دی۔