سوڈانی ذرائع کے حالیہ انکشاف کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو جنوبی سوڈان اور دیگر مشرقی افریقا کے ممالک کے ممالک کے دورے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس دورے کے دوران وہ ان ممالک سے عسکری، اقتصادی، سیاسیاور اسٹریٹجک معاہدے کرینگے۔
افریقی ممالک کے ذرائع انرجی، معدنیات، زرعی اجناس تک رسائی اور نیل کے پانی پر قبضہ اسرائیل کی بنیادی ترجیح ہو گی۔
جمعہ کے روز سوڈان کے ذرائع ابلاغ میں شائع صحافی عباس العشاری کی ایک رپورٹ کے مطابق متعدد تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اپنے اس دورے کے دوران اسرائیل جنوبی سوڈان کو اسلحہ کی فروخت، شمالی سوڈان کے ساتھ اس کی سرحد پر سکیورٹی ٹاور کی تعمیر اور سوڈانی پائلٹوں کو تربیت فراہم کرنے کے لیے ایک فضائی اڈہ تعمیر کرنے کی بات بھی کرے گا اور اپنے مقاصد کے حصول کے لیے وہ پٹرول اور پانی کو بطور سوڈان پر دباؤ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کرے گا۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ عرب اور اسلامی ممالک میں اسلام پسند پارٹیوں کی کامیابی کے بعد اسرائیل افریقا میں موجود عیسائی ممالک کے ساتھ اتحاد قائم کر کے اسلامی ممالک کا مقابلہ کرنا چاہتا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم کےمجوزہ دورے میں اسرائیلی سکیورٹی امور کے ماہر، قومی سلامٹی کمیٹی کے اراکین اور وزارت مالیات کے نمائندے اور کئی کاروباری شخصیات بھی افریقی ممالک جائیں گی۔
العشاری کا کہنا ہے کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران اسرائیل کی سوڈان میں موجودگی کے متعلق یہاں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ مزید برآں مختلف حلقے اسرائیل کے افریقی ممالک کےساتھ گٹھ جوڑ اور مختلف شعبوں میں معاہدوں کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں، اور اس افریقا ۔ اسرائیل اتحاد کو خطے کے امن کے لیے نقصان دہ گردان رہے ہیں۔