مختلف بیرونی ممالک کے دوروں پر روانہ فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ قاھرہ میں قیام کے بعد منگل کی شام سوڈان کے دارالخلافہ خرطوم پہنچ گئے ہیں جہاں سوڈان کے صدارتی مشیر پروفیسر ابراھیم احمد عمر، سوڈانی وزیر اطلاعات ڈاکٹر کمال عبید اور متعدد اعلی حکومتی عہدیداران نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
خرطوم ائیر پورٹ پہنچ کر فلسطینی وزیر اعظم نے سوڈان کےصدارتی مشیر پروفیسر ابراھیم احمد عمر کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کی، انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے اپنے بردار ملک سوڈان پہنچنا انتہائی سعادت کی بات ہے۔
اسماعیل ھنیہ نے یاد دلایا کہ سوڈان ہمیشہ سے اسرائیلی مظالم کی چکی میں پسی فلسطینی قوم کے موقف کا ساتھ دیتا رہا ہے۔ مسئلہ فلسطین کےمبنی بر انصاف موقف کی بنا پر سوڈان کو متعدد بار گہری سازشوں کا بھی سامنا کرنا پڑا۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ ان کے سوڈان آنے کا مقصد یہاں پر ہونے والی انٹرنیشنل القدس کانفرنس میں شرکت کرنا ہے۔ اسرائیل نے القدس کے خلاف جارحیتوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے اور وہ تیزی سے القدس کے تاریخی اسلامی آثار کویہودی رنگ میں رنگتا جا رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ تمام تر صہیونی سازشوں کے باوجود القدس کی عرب اسلامی شناخت باقی رہے گی۔
اس موقع پر اسماعیل ھنیہ نے سوڈانی صدر عمر البشیر کی جانب سے غزہ کے محاصرے پر تنقید کو سراہا اور پانچ سالہ صہیونی محاصرے کی وجہ سے کس مپرسی کی زندگی بسر کرنے والے اہل غزہ کے ساتھ اظہار یک جہتی کرنے پر انہیںخراج تحسین پیش کیا۔
وزیر اعظم ھنیہ نے واضح کیا کہ سوڈان کے متعدد وفود اس محاصرے کے دوران غزہ پہنچے اور ادویات اور خوراک سے محروم اہالیان غزہ کی مدد میں بھرپور حصہ لیا۔
اسماعیل ھنیہ نے اسرائیلی جیلوں میں موجود فلسطینی اسیران اور ان کے اہل خانہ کے لیے ثابت قدمی کو بھی شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔