فلسطین کی منظم مذہبی سیاسی جماعت اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ "قومی مفاہمت ہمارا مقدر اور مشترکہ فیصلہ ہے۔ ہم ہر قیمت پر اتحاد کی منزل حاصل کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ مفاہمت سمیت تمام فیصلے ان کی جماعت حماس کی اجتماعی سوچ ہے، تنظیم میں کوئی فرد واحد کے فیصلوں کا تصور نہیں ہے”۔
خالد مشعل نے ان خیالات کا اظہار قطری ٹی وی "الجزیرہ” کو دیے گئے انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی اور فلسطین کی داخلی صورت حال نے فلسطینیوں کو اتحاد کی طرف لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اب تمام فلسطینی باہمی انتشار کو اپنے اوپر ایک بوجھ سمجھنے لگے ہیں۔
فلسطینیوں کے مابین مفاہمت کے عمل کو آگے بڑھانے سے متعلق سوال کے جواب میں حماس رہ نما نے کہا کہ ہمیں متحد ہونے کی طرف کئی اسباب نے مدد فراہم کی۔ ان میں امریکا کی اسرائیل کی جانب داری اور عرب ممالک میں جاری عوامی انقلابات کی تحریکوں نے زیادہ موثر کردار ادا کیا اور فلسطینیوں کو آپس کی صف بندی کا موقع فراہم کیا ہے۔
عوامی مزاحمت مضبوط ہتھیار
الجزیرہ ٹی وی کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے حماس کے سیاسی شعبے کے صدر خالد مشعل نے اس تاثر کی سختی سے تردید کہ حماس میں فرد واحد فیصلہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس کی ایک منظم مجلس شوریٰ ہے۔ اس کے علاوہ سیاسی ونگ الگ سے کام کرتا ہے۔ مجلس شوریٰ اور سیاسی ونگ کےتمام فیصلے باہمی صلاح مشورے سے ہوتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حماس قومی حقوق کے حصول کے لیے عوامی مزاحمت سمیت تمام آپشن کھلےرکھتی ہے۔ لیکن حالات نے کبھی فلسطینیوں کو فدائی حملوں پر مجبور کیا اور کبھی فلسطینیوں کا عوامی احتجاج موثرثابت ہوا ہے۔ اس وقت یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ عوام بھی اپنے اندر بڑی طاقت رکھتے ہیں۔ عرب ممالک میں آنے والی عوام کے سونامی نےسال ہا سال سے قائم حکومتوں جڑوں سے اکھیڑ کر رکھ دیا ہے۔
"پی ایلاو” کی نئی ولادت
فلسطینی تنظیموں حماس اور فتح کے مابین مفاہمتی مذاکرات اور تنظیم آزادی فلسطین کی تنظیم نو کے بارے میں حماس رہ نما نے کہا کہ 22 دسمبر کوتنظیم آزادی کا نیا یوم ولادت ہے۔ مجھے امید ہے کہ پی ایل او کی یہ ولادت حقیقی ثابت ہو گی اور اس کے مسئلہ فلسطین پر گہرے اور مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ حماس کا تنظیم آزادی فلسطین میں شمولیت کا فیصلہ کسی کے لیے حیرت کا باعث نہیں ہونا چاہیے۔ حماس پہلے ہی تمام اداروں میں اپنا موثر کردار ادا کرتی آئی ہے۔ صدر محمودعباس کے ساتھ حماس کی تنظیم آزادی میں شمولیت سے متعلق تمام امور پر اتفاق ہو چکا ہے۔
شام کی صورت حال پر بات کرتے ہوئے خالد مشعل نے کہا کہ شام میں عوامی انقلاب کی تحریک کے بارے میں ان کی جماعت کا موقف توازن پر مبنی ہے۔ ہم شام میں عدم استحکام کے خلاف ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ شام میں عوام کے جمہوری مطالبات پورے کیے جانے چاہئیں، فوج کو ریاستی طاقت کا استعمال ترک کرنا ہو گا اور تمام اپوزیشن جماعتوں کو بھی مار دھاڑ کی پالیسی کے بجائے مذاکرات اور مفاہمت کی راہ اپنانا ہو گی۔