فلسطینی مجلس قانون ساز کے رکن احمد ابو حلبیہ نےاسرائیلی کنیسٹ میں القدس کو یہودی دارالخلافہ بنانے کا بل پر مباحثے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے کہا مشرقی اور مغربی القدس کو متحد کر کے اسرائیلی ریاست کا دارالخلافہ قرار دینے کے بل کو بھیانک جرم قرار دیا۔
اتوار کے روز ذرائع ابلاغ کے لیے جاری اپنے بیان میں ابوحلبیہ کا کہنا تھا ’’اسرائیل کا القدس کو دارالخلافہ بنانے پر ووٹنگ کروانا ایسا مجرمانہ فعل ہے جو تمام بین الاقوامی اور انسانی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے رکن پارلیمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اس قانون کے ذریعے اہالیان القدس پر کیے جانے والے مظالم کو جواز فراہم کرنا چاہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل عرب ممالک کے انقلابات اور القدس کے داخلی واقعات کو استعمال کر کے القدس میں نئے حقائق پیدا کر رہا ہے اورمسلمانوں اور مسیحیوں کے خلاف نسلی امتیازی قوانین نافذ کر رہا ہے۔