فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں قائم اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کی حکومت کے وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت اور فلسطینی قوم روس کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنائیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ روس نے ہمیشہ فلسطینیوں کے جائز مطالبات اور ان کے حقوق کی حمایت کی ہے، جسے کبھی بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے ان خیالات کا اظہار غزہ کی پٹی میں آئے روس کےاعلیٰ سطح کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم اور حماس کے روس کے ساتھ "تاریخی” تعلقات ہیں۔
فلسطینی وزیراعظم نے روسی وفد کے ساتھ بات کرتے ہوئے گروپ چار میں ماسکو کے فلسطین دوست کردار کی بھی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور یورپی یونین گروپ چارکو بلیک میل کرنا چاہتے ہیں تاہم روس کا کردار شفاف اور واضح ہے۔
دوسری جانب روسی اخبار”زافترا” کے چیف ایڈیٹر اور وفد کے سربراہ الیکذنڈر ابراخانوف نے اسماعیل ھنیہ کے استقبال کا شکریہ ادا کیا۔ وفد کے شرکاء نے غزہ پر مسلط اسرائیل کی معاشی ناکہ بندی کی شدید مذمت کی اور اسے نہایت ظالمانہ قرار دیا۔ مہمان وفد کا کہنا تھا کہ وہ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیل مظالم اورمعاشی ناکہ بندی کے تسلسل کے سامنے پورے عزم و استقامت کا مظاہرہ کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
وفد کےسربراہ ابراخانوف نے کہا کہ غزہ کی پٹی کو دنیا کا آزاد جزیرہ قرار دینا چاہیے،کیونکہ اہل غزہ نے تمام تر مظالم کے باوجود جس طرح کی استقامت اور مزاحمت کا سامنا کیا ہے اس کی دنیا میں کہیں مثال نہیں پیش کی جا سکتی۔