اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے ترجمان فوزی برھوم نے بتایا ہے کہ قاہرہ میں مصری حکومت کی نگرانی میں جاری مفاہمتی اجلاسوں میں تمام فلسطینی دھڑے مصالحت کے چھ نکالی فارمولے پر متفق ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حماس اور فتح کے درمیان بیشتر اختلافی امور طے پا گئے ہیں اور اسی ماہ کے اندر اندر تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی پراتفاق کر لیا گیا ہے۔
قاہرہ میں حماس کے ترجمان کی جانب سے میڈیا کو منگل کے روز کل جماعتی فلسطینی اجلاس کی تفصیلات کےبارے میں ایک پریس ریلیز جاری کی گئی جس کی ایک نقل مرکز اطلاعات فلسطین کو بھی موصول ہوئی ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ منگل کے روز تمام فلسطینی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس نہایت خوشگوار ماحول میں ہوا۔ اس موقع پر تمام فلسطینی دھڑوں نے مفاہمت کو جلد ازجلد عملی شکل میں لانے کی ضرورت پر زور دیا۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ جن امور پر تمام فلسطینی دھڑوں نے اتفاق کیا وہ حسب ذیل ہیں۔ ڈاکٹر حنا ناصر کی سربراہی میں نو رکنی الیکشن کمیشن قائم کیا جائے گا۔ جس میں تمام جماعتوں کی نمائندگی ہو گی۔
قومی حکومت کا قیام جنوری کے اختتام تک مکمل کر لیا جائے گا۔
تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی اس ماہ کے آخرتک یقینی بنائی جائے گی۔
تمام سیاسی جماعتوں کے ارکان پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کی جائے گی جو شہریوں کی آزادانہ آمد و رفت، پاسپورٹس کے مسائل اور دیگر معاملات حل کرے گی۔
تنظیم آزادی فلسطین کی ہنگامی باڈی کی تشکیل کے لیے اجلاس بائیس دسمبر کو ہو گا۔
اور سنہ 2009ء میں جنگ سے متاثرہ خاندانوں کی کفالت کے لیے تشکیل پانے والی کمیٹی کو دوبارہ منظم کیا جائے گا جو زخمیوں اور شہداء کے خاندانوں کے مسائل کے حل کے لیے اپنی تجاویز پیش کرے گی۔