یہودی آبادکاری امور کے ماہر فلسطینی تجزیہ کار نے فلسطینی شہریوں کے خلاف ایک خوفناک اسرائیلی منصوبے سے خبردار کیا ہے۔ تحقیق کارعبد الھادی حنتش کے مطابق اسرائیلی حکام نے الخلیل کے جنوب مشرقی بیس ٹاؤنز اور ایک گاؤں میں بسنے والے ہزاروں افراد کو بے گھر کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔
مغربی کنارے میں جا بجا پھیلی یہودی بستیوں سے متعلقہ امور پر گہری نظر رکھنے والے عبد الھادی حنتش نے منگل کے روز خبررساں ایجنسی ’’قدسپریس‘‘ کو بتایا کہ اسرائیل نے اپنے مضحکہ خیز سکیورٹی عزائم کو عملی جامہ پہناتے ہوئے تاریخی شہر الخلیل کے جنوب مشرق میں ہزاروں ایکڑ اراضی پر قبضہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
صہیونی انتظامیہ اس اراضی پر عمون، سوسیا اور کرمائیل کےناموں سے یہودی بستیاں آباد کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ تحقیق کار نے خبردار کیا کہ اسرائیلی حکام فلسطینی بچوں، عورتوں اور بزرگوں کو بے گھر کرنے کے اس منصوبے پرعمل درآمد کے لیے سوسیا گاؤں میں متعدد گھروں اور خیموں کو اکھاڑنے کے نوٹسز جاری کر چکے ہیں۔ اسی طرح اکتالیس خاندانوں پر مشتمل ایک اور چھوٹے گاؤں کو خالی کرنے کاعندیہ دے دیا گیا ہے۔
صہیونی حکام گاؤں منہدم کرنے کی وجہ اس کا نسلی دیوار کے قریب ہونا بتایا ہے تاہم اس کا اصل ہدف الخلیل میں یہودی آباد کاری کو تیزی سے بڑھانا ہے۔