اتوار کے روز حماس اور فتح کے وفود کے مابین مذاکرات کے بعد اب منگل کو قاھرہ میں تمام فلسطینی تنظیموں کا اجلاس ہو رہا ہے، دونوں جماعتوں نے اس اجلاس کے لیے حساس اور اہم مسائل کا تعین کر لیا ہے جو سماجی مفاہمت، عام انتخابات اور قانون سازی ہیں۔
باوثوق ذرائع نے خصوصی طور پر ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو بتایا کہ اس اجلاس میں قانون ساز کونسل کو فعال کرنے کے متعلق بحث ہو گی اور اس بات کا امکان ہے کہ صدر محمود عباس اپنی پہلی فرصت میں قانون ساز کونسل کو فعال کرنے کا ہدایت نامہ جاری کر دیں۔ عام انتخابات اور سماجی مفاہمت سے متعلق بھی دونوں جماعتوں کی کمیٹیاں دیگر تمام تنظیموں سے تبادلہ خیال کریں گی۔
ذرائع نے سیاسی گرفتاریوں کے حوالے سے بتایا کہ حماس اور فتح دونوں جماعتوں نے مغربی کنارے اور غزہ میں سیاسی اختلافات کی پاداش میں گرفتاریوں کا سلسلہ فوری طور پر ختم کرنے اور تمام سیاسی اسیران کو فوری رہا کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ اس معاملے میں براہ راست مصر کو نگران بنانے پر بھی دونوں جماعتیں متفق ہو گئی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ پاسپورٹ کے اجراء کے معاملے پر فریقین نے اس بات پر راضی ہیں کہ نئے میکنزم تشکیل دیے جانے تک اہالیان غزہ کو حالیہ طریقہ کار کے مطابق ہی مغربی کنارے کے پاسپورٹ جاری کیے جائیں گے۔ اس معاملے کو نمٹانے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔