فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ کے سیاسی مشیر ڈاکٹر یوسف رزقہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم جلد عرب اور اسلامی دنیا کے مختلف ممالک کا دورہ کرینگے جس کے لیے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نے قطر کے امیر شیخ حمد بین خلیفہ آل ثانی کو غزہ آنے کی دعوت بھی دی ہے۔
خبررساں ایجنسی ’’قدس پریس‘‘ سے گفتگو میں رزقہ نے بتایا کہ امیر قطر کی جانب سے وزیر اعظم کو دعوت نامہ کافی عرصے سے موصول ہے چنانچہ اسماعیل ھنیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ نہ صرف قطر کا دورہ کریںگے بلکہ ترکی، بحرین اور تیونس جیسے عرب انقلابات والے ممالک کا دورہ بھی کرینگے۔
ڈاکٹر رزقہ کا کہنا تھا کہ اتوار کے روز اسماعیل ھنیہ نے امیر قطر سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے قطر کے قومی دن پر انہیں مبارک باد پیش کی۔ دوران گفتگو وزیراعظم نے امیر قطر کو غزہ کے دورے کی دعوت دی جس کو امیر قطر نےقبول کر لیا ہے۔
اسماعیل ھنیہ نے فلسطینی قوم کی مدد و نصرت بالخصوص غزہ کی تعمیر نو میں قطر کے کردار کو سراہا۔ ڈاکٹر رزقہ نے بتایا کہ اسماعیل ھنیہ نے بحرین کے سربراہ کنگ حمد بن عیسیآل خلیفہ کو بھی ٹیلی فون کیا اور انہیں قومی دن پر مبارک باد پیش کی۔ انہوں نےفون پر فلسطینی قوم کے ساتھ بحرین کی مدد کی تعریف کی اور بحرین میں وحدت کی مضبوطی کی تمنا کا اظہار بھی کیا۔
اس موقع پر بحرین کے سربراہ مملکت نے فلسطینی کی آزادی کی نیک تمناؤں کا اظہار کیا ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی وزیر اعظم سے بات چیت ان کےلیے انتہائی باعث سعادت ہے۔
سنہ 2006ء کے عام فلسطینی انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والی حماس کی تشکیل کردہ فلسطینی حکومت کے وزیر اعظم نے سعودیہ عرب کے شہزادے نایف بن عبد العزیز آل سعود کو فون کر کے ان کے بھائی سلطان بن عبد العزیز کی وفاتپر اظہار تعزیت کیا ہے۔
اسماعیل ھنیہ نے شہزادہ نایف سے درخواست کی کہ وہ کل بروز پیر ہونے والی گلف کوآپریشن کونسل (GCC) کانفرنس میں فلسطین کے دومسائل کو بھرپور انداز میں پیش کرنے کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اقصی سمیت مسلمانوں کے مقدس مقامات کو یہودیانے کی اسرائیلی کارروائیاں اور پانچ سال سے جاری غزہ کی معاشی ناکہ بندی، وہ دو مسائل ہیں جنہیں دیگر معاملات پر فوقیت دینی ملنی چاہیے۔