انتہا پسند یہودیوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک جامع مسجد کو آگ لگا کر نذرآتش کردیا جس کے نتیجے میں مسجد اوراس میں موجود قرآن پاک کے نسخے اوراحادیث مبارکہ کی کتب سمیت تمام سامان جل کرخاکسترہوگیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق دہشت گردویہودیوں کے ایک ٹولے نے بدھ کے روزمقبوضہ بیت المقدس کے مغرب میں جامع مسجد "عکاشہ” میں گھس کراس کی قالینوں کوجمع کیا اوران پرتیل چھڑک کرآگ لگادی ہے۔ پلک جھپکتے ہیں آگ نے پوری مسجد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کے نتیجے میں مسجد کا اندرونی حصہ مکمل طور پرجل کرخاکسترہوگیا۔
دوسری جانب فلسطینی وزارت اوقاف نے کہا ہے کہ یہودیوں کی جانب سے مسجد پرحملہ عالم اسلام پرحملے کے مترادف ہے۔ اسرائیل نے یہودیوں کو مقدس مقامات کی بے حرمتی کا سرٹیفکیٹ دے رکھا ہے جس کے باعث یہودی آباد کارآج مسلمانوں کی مقدس مقامات کے ساتھ مذموم کھیل کھیل رہے ہیں۔
مقبوضہ بیت المقدس سے عینی شاہدین کے مطابق شرپسند یہودیوں نے بدھ کے روز جامع مسجد عکاشہ کا گھیراؤ کیا۔ اس وقت فلسطینی شہری وہاں موقع پرموجود نہیں تھے۔ یہویوںنے پہلے مسجد کی بیرونی دیواروں پراسلام، قرآن پاک اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ نعرے تحریر کیے اورفلسطینیوں اورمسلمانوں کےبارے میں غلیظ زبان استعمال کی گئی۔ بعد ازاں انہوں نے مسجد میں گھس کراسے آگ لگادی۔
درایں اثناء اسرائیلی فائربریگیڈ کے ترجمان کاکہنا ہے کہ انہوں نے نذر آتش کی گئی مسجد کا معائنہ کیا ہے۔ وہ اس نتیجے تک پہنچے ہیں کی مسجد کودانستہ طورپرآگ لگائی ہے، کیونکہ مسجد کےسامان کوایک جگہ جمع کرکے اسے آگ لگادی گئی ہے۔
دوسری جانب فلسطین میں یہودی آباد کاروں کی اس مذموم حرکت پرشدید اشتعال پایا جا رہا ہے۔ فلسطینی وزارت اوقاف کی جانب سے جاری ایک بیان میں یہودیوں کی اس مذموم حرکت کوعالم اسلام کے خلاف کھلا اعلان جنگ قراردیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ مساجد پرحملوں کے ذریعے یہودیوں نے آگ سے کھیل شروع کیا ہے۔ اسرائیل کو معلوم ہونا چاہیے کہ اس طرح کے اقدامات سنگین ترین نتائج پر منتج ہوتے ہیں۔ اس کے بعد اگرفلسطینیوں کی جانب سے کوئی جوابی کارروائی کی گئی توفلسطینی اس کے ذمہدارنہیں ہوں گے۔
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی حکومتوں اور یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطین میں مساجد پرحملے کوئی نئی بات نہیں۔ یہ اسرائیل اور یہودیوں کی روایتی اسلام دشمنی کا حصہ ہے جس کا مظاہرہ وہ آج نہیں بلکہ آغاز اسلام ہی سے کرتے آرہے ہیں۔ محکمہ اوقاف نے فلسطینی عوام سے اپیل کہ وہ یہودیوں کے اس ظالمانہ اقدام کےخلاف اٹھ کھڑے ہوں انہیں بتادیں کہ فلسطینی زندہ ہیں اور اپنے مقدسات کے دفاع کے لیے ہرقسم کا حربہ استعال کرنے کا حق رکھتے ہیں۔