اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے اور دیگر شہروں سے محنت مزدوری کی تلاش میں سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں داخل ہونے والے ایک سو بیس فلسطینی وحشیانہ تشدد کے بعد حراست میں لے لیے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینیوں کی گرفتاریاں مقبوضہ شہر حیفا کے شمال میں حرجیہ کےعلاقے سےچھاپہ مار کارروائیوں کے دوران کی گئیں۔ گرفتاری کے وقت فلسطینی شہریوں کو بہیمانہ تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا۔
حیفا سے مقامی ذرائع کےمطابق اسرائیلی فوج نے شہرمیں تعینات اسپیشل ٹاسک فورس کو یہ اطلاع پہنچائی تھی کہ حیفا کے مختلف شہروں میں مغربی کنارے کے شہری بھی آئے ہوئے ہیں۔ یہ لوگ یہاں اگرچہ روزگار کی تلاش میں تاہم ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جائے اور انہیں حراست میں لے لیا جائے۔ فوج کی ہدایات کے بعد اسپیشل فورس کے کمانڈوز نےحرجیہ کےعلاقے میں چھاپہ مار کارروائی شروع کی اور اتوار اور پیر کےایام میں کوئی ایک سو بیس افراد کوحراست میں لے لیا گیا ہے۔
ادھر اسرائیلی ریڈیو کے مطابق صہیونی فوج نے حیفا، یافا، ناصرہ اور طبریا شہروں میں قائم فلسطینیوں اور یہودیوں کی تمام فیکٹریوں کی بھی تلاشی لی ہے۔ اس دوران تمام ملازمین کی جانچ پڑتال کی گئی اور ان میں کام کرنے والےتمام مزدوروں کے کوائف جمع کیے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق گرفتاری کے بعد بیس افراد کوخصوصی تفتیشی مراکز میں منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ باقی ایک سو افراد کومختلف جرمانوں کی سزائیں سنانے کے بعد رہا کرنے پرغور کیا جا رہا ہے، البتہ ان کی رہائی کا ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔