اسرائیلی حکام نے آج مقبوضہ بیت المقدس کی اولڈ میونسپلٹی میں واقع مسجد اقصی کو جانے والے مراکشی دروازے کا پل بند کر دیا ہے۔ اسرائیلی پولیس کے ترجمان کے مطابق یہ اقدام سکیورٹی خدشات کی بنا پر اٹھایا گیا ہے۔
پولیس ترجمان لوبا السمری نے پیر کے روز جاری اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیلی بلدیہ کے احکامات کی بنیاد پر مراکشی دروازے کے پل کو بند کر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس مقام کے متعلق امور کی ساری ذمہ داری دیوار براق آثارقدیمہ فنڈ کی ہے۔
القدس کی نام نہاد اسرائیلی بلدیہ کے ترجمان سٹیفن ملر کا کہنا تھا اسرائیلی پولیس اور ’’دیوار براق ورثہ فنڈ‘‘ نے مراکشی دوروازے کو بند کرنے کا فیصلہ اسرائیلی بلدیہ کی جانب سے موصول ہونے والے احکامات کے بعد کیا۔ بلدیہ نے فنڈ کو پل کو گرانے کے خلاف درخواستیں موصول کرنے کے لیے ایک ہفتہ کی مہلت دی تھی۔
لکڑی سے بنا ہوا یہ پل اس مقام پر اس وقت نصب کیا گیا تھا جب غیر مسلموں اور اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی جانب سے قبلہ اول میں داخل ہونے کے لیے استعمال کیے جانے والا مرکزی پل گر گیا تھا۔
قبل ازیں سول کونسل نے اکتوبر میں اعلان کیا تھا کہ اسے مسجد اقصی کو جانے والے مراکشی دروازے کا پل گرانے کے نوٹسز موصول ہوئے ہیں۔ کونسل نے 23 اکتوبر کو جاری اپنے بیان میں بتایا تھا کہ انجینئرز نے اس پل کو خطرناک قرار دیا ہے جو کسی بھی وقت گر کر ایمرجنسی صورتحال پیدا کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے سنہ 2007ء میں تعمیر نو کے نام پر مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام کے اطراف کھدائیاں شروع کی تھیں۔ فلسطینی قوم اور اسلامی دنیا کی جانب سے شدید دباؤ کے بعد کھدائیوں کا سلسلہ تو جاری رکھا گیا تاہم مراکشی دروازے کی گزرگاہ کو مضبوط کرنے کا کام روک دیا گیا تھا۔