اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے امور اسیران شعبے کے سربراہ صالح العاروری کا کہنا ہے کہ مصر نے حماس کو یقین دہانی کروائی ہے کہ اٹھارہ دسمبر کو اسرائیل کے ساتھ کیے گئے ’’تبادلہ اسیران‘‘ معاہدے کے دوسرے مرحلے پر عمل کرتے ہوئے صہیونی جیلوں میں موجود 550 فلسطینی اسیران کو رہا کر دیا جائے گا۔
صالح العاروری نے فلسطینی ریڈیو ’’صدائے اقصی‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم تبادلہ اسیران معاہدے کے دوسرے مرحلے پر عمل کے لیے اٹھارہ دسمبر کا شدت سے انتظار کر رہے ہیں۔ مصری ثالث نے یقین دلایا ہے کہ وعدے کے مطابق معاہدے پر عمل کیا جائے گا۔
حماس کے رہنما نے زور دے کر کہا کہ اس تاریخ کو رہائی پانے والے اسیران اپنے گھروں کے علاوہ کہیں نہیں جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی میڈیا میں ان اسیران کو کریمنل شمار کیا جارہا ہے حالانکہ یہ سارے قیدی سکیورٹی اسیران ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ معاہدے میں اس بارے میں شق موجود ہے جس پر مصری بھائی مکمل طور پر عمل کروائیں گے۔
صالح العاروری نے انکشاف کیا کہ تبادلہ اسیران معاہدے کی رو سے اسرائیل کو صرف 550 قیدیوں کو رہا ہیں نہیں کرنا بلکہ جیلوں میں بچ رہنے والے باقی قیدیوں کے حالات بھی درست کرنا ہونگے۔ اسے قیدیوں کو قید تنہائی میں ڈالنے کی سزا بھی ترک کرنا ہوگی۔
خیال رہے کہ اٹھارہ اکتوبر کو حماس اور اسرائیل کے مابین ’’تبادلہ اسیران‘‘ معاہدے کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کے بدلے 477 فلسطینی اسیران کو رہا کیا گیا تھا۔ دوسرے مرحلے میں دو ماہ بعد اسرائیل نے مزید 550 فلسطینی اسیران کو رہا کرنا ہے۔ دو ماہ اٹھارہ دسمبر کو مکمل ہونگے۔ حماس نے سنہ 2006ء میں ایک کارروائی کے دوران اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کو حراست میں لے لیا تھا۔