فلسطین کے مفتی اعظم علامہ الشیخ محمد حسین نے کہا ہے کہ قبلہ اول سے ملحقہ مقام براق کی بنیادوں پر ایک معبد کی تعمیر اسرائیل کی قبلہ اول کےخلاف ایک سنگین اور خطرناک سازش ہے۔ اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دیوار براق کی بنیادوں کے ساتھ ایک یہودی معبد کی تعمیر مقبوضہ بیت المقدس میں یہودیت کے فروغ کےمذموم منصوبے کا حصہ ہے۔ اگر اسرائیل اس طرح کے خطرناک منصوبوں سے باز نہ آیا تواس سے خطے کا امن تباہ ہو جائے گا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق شیخ محمد حسین کے مقبوضہ بیت المقدس میں قائم دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے ساتھ یہودی معبد کی تعمیر ایک سنگین اور خطرناک سازش ہے۔ یہ سازش اس منصوبے کا حصہ ہے جو وہ کئی سال سے قبلہ اول کےخلاف جاری رکھے ہوئے۔یہودی یہ چاہتے ہیں کہ وہ دیوار براق اور مسجد اقصی کی مغربی دیوار کے ساتھ معبد تعمیر کر کے مذموم ہیکل سلیمانی کی راہ ہموار کرنا چاہتا ہے۔
خیال رہےکہ حال ہی میں مقبوضہ بیت المقدس مسجد اقصیٰ کے مقام براق میں یہودی خواتین کے لیے ایک مخصوص معبد کی تعمیر کا اعلان کیا ہے۔ یہ کنیسہ اس جگہ تعمیر کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جہاں مسجد اقصیٰ کا مشہور مقام "براق” ہے۔
فلسطینی عالم دین علامہ محمد حسین نے عالم اسلام اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری مداخلت کرتے ہوئے اسرائیل کو قبلہ اول کے ساتھ کسی معبد کی تعمیر سے فوری روکیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل مسجد اقصیٰ کے ساتھ مقدس مقامات میں تصرف کرکے آگ سےکھیل رہا ہے عالمی برادری اور عالم اسلام کو مل کر اسرائیل کو غیرقانونی اقدامات سے روکنا ہو گا۔