مصری پولیس نے بتایا ہے کہ نامعلوم مسلح نقاب پوش افراد نے پیرکو علی الصباح العریش شہر کے مغرب میں مزار کے مقام پر اسرائیل کے لیے گیس پائپ لائن کو دھماکے سے تباہ کر دیا ہے جس کے بعد اسرائیل کوگیس کی ترسیل رُک گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جزیرہ نماء سینا میں سیکیورٹی حکام کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب ڈیڑھ بجے کے وقت العریش کے مغرب میں مزار کے مقام پر گیس پائپ لائن میں دو زور دار دھماکے ہوئے جس کے بعد پائپ لائن میں آگ لگ گئی۔
سیکیورٹی حکام نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکے کی جگہ سے آگ کے کم سے کم چالیس میٹر شعلے بلند ہوتے دکھائی دے رہے تھے۔ دھماکوں کے فوری بعد سیکیورٹی حکام اور فائربریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں اور طویل کوششوں کے بعد پائپ لائن کو لگی آگ پر قابو پا لیا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ دھماکوں کے بعد مقامی شہریوں نے کچھ نقاب پوش افراد کو وہاں سے فرار ہوتے دیکھا ہے تاہم انہوں نے اپنے چہرے کپڑوں میں لپیٹ رکھے تھے جس ان کی شناخت نہیں ہو سکی۔ پولیس نے مشتبہ افراد کی تلاش شروع کردی ہے۔
خیال رہے کہ اس سال مصرمیں صدر حسنی مبارک کےخلاف برپا ہونے والے انقلاب کے بعد اب تک مصر اور اسرائیل کےدرمیان گیس پائپ لائن نو دفعہ تباہ ہو چکی ہے۔ کوئی ڈیڑھ ماہ پیشتر اسی شہرمیں گیس پائپ لائن پر ہونے والے حملوں کے بعد مصرنے بھاری لاگت سے متاثرہ حصے کی مرمت کی تھی۔ اسرائیل ان حملوں کو مصری انقلابیوں کی سازش قرار دے رہا ہے۔ صہیونی حکومت کا کہنا ہے کہ قاہرہ کے تحریر اسکوائر میں جمع لاکھوں افراد کئی مرتبہ اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کر چکے ہیں اور وہی لوگ مصری گیس کو اسرائیل کو فراہمی کے خلاف ہیں۔