فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں اور سماجی تنظیموں کی جانب سے بیت المقدس ملین مارچ کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل میں ملین مارچ کےاعلان کے بعد شدید تشویش پائی جا رہی ہےاور اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں فوج کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی، مصری اور اردنی شہریوں کی جانب سے اس ماہ کی پچیس تاریخ کو مقبوضہ بیت المقدس کی جانب ملین مارچ لے کر جانے کا اعلان کیا گیا تھا جس کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ آئندہ جمعہ کو یہ ملین مارچ مقبوضہ بیت المقدس کی جانب روانہ ہوگا۔
اطلاعات کے مطابق انسانی حقوق کے مندوبین اور سول سوسائٹی کے ارکان کی جانب سے شہریوں کو زیادہ سے زیادہ اس مارچ میں شریک کرنے کے لیے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک وغیرہ پربھی مہم کی شروع کی گئی ہے تاہم قابض صہیونی انٹیلی جنس کے ہیکرز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فیس بک کی سرگرمیاں معطل کردی ہیں۔
اردن میں سرگرم مقبوضہ بیت المقدس کے دفاع کی تنظیم”عوامی کونسل برائے دفاع القدس” کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کے مقبوضہ بیت المقدس پر ناجائز قبضے کےخلاف منظم احتجاجی مظاہرے کرنا چاہتے ہیں۔ اس سلسلے میں انسانی حقوق کی تنظیموں کے تعاون سے القدس ملین مارچ اس کی ایک منفرد اورغیرمعمولی کوشش ہے۔
بیان میں فلسطینی شہریوں کے علاوہ پڑوسی عرب ممالک کے شہریوں سےبھی اپیل کی گئی کہ وہ بیت المقدس کے تحفظ کی اس ریلی میں اپنی شرکت یقینی بنا کرقبلہ اول سے اپنی وابستگی کا ثبوت فراہم کریں۔
ملین مارچ کا اہتمام کرنے والی تنظیم نے بتایا کہ وہ جمعہ کے روز مغربی کنارے میں لاکھوں فرزندان توحید کو القدس کے قریب "سویمہ” کےمقام پرجمعہ کریں گے اور نماز عصر تک وہیں قیام کریں گے۔ اس کے بعد یہ ملین مارچ تازہ دم ہوکرمقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کی جانب روانہ ہو جائے گا۔