فلسطین میں مغربی کنارے کے علاقوں میں قائم وزیر اعظم سلام فیاض کی کابینہ کی کرپشن پر مختلف غیر سیاسی تنظیموں کی جانب سے سخت تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ فلسطینی ورکرز یونین کے چیئرمین بسام زکارنہ نے کہا ہے کہ سلام فیاض کی کابینہ میں شامل تمام وزیر بدعنوان ہیں اور وہ اپنی کرپشن چھپانے کے لیے آئین اور قانون کی آڑ لے رہے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بسام زکارنہ نے کہا کہ "سلام فیاض کی کابینہ کی مختلف وزارتوں میں کام کرنے والے ملازمین نے اپنے اپنے محکموں میں کرپشن کی شکایات کے انبار لگادیے ہیں۔ حکام بالاتک شکایات پہنچانے کے باوجود انسداد بدعنوانی کے بارے میں کوئی ٹھوس قدم اٹھانے کے بجائے نہ صرف لیت ولعل سے کام لیا جاتا ہے بلکہ گاہے شکایت کندگان کو دھونس اور دھاندلی کے ذریعے خاموش کرانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
بسام زکارنہ کا کہنا تھا کہ وزیر کا سیکرٹری کی سطح پر کرپشن کے مرتکب سے تحقیقات کے لیے کابینہ کے زیراہتمام تفیتشی کمیٹی قائم کی جاتی ہے اور آئین اور قانون کےمطابق ڈائریکٹر جنرل یا اس سے نچلی سطح کے کرپٹ ملازمین سے تفتیش کے لیے اسی متعلقہ وزارت کے زیر اہتمام کمیٹی قائم کی جاتی ہے لیکن سلام فیاض کی کابینہ میں اس طرح کی کمیٹیوں کے قیام کے باوجود کسی قسم کی تحقیقات نہیں ہو رہیں۔
انہوں نےسلام فیاض کی حکومت اور ان کے تمام وزراء پرزوردیا کہ وہ قوم کو گمراہ کرنے اور سرکاری ملازمین کو دھونس اور دھاندلی کے ذریعے ڈرانے کے بجائے کرپشن کی تحقیقات کریں ۔
فلسطینی ورکرز یونین کے سربراہ نے فلسطینی عدالتوں پر بھی زور دیا کہ وہ کرپشن چھپانے اور بدعنوانی جیسے جرائم کی پردہ پوشی کے لیے قانون کا سہارا لینے والوں کےخلاف سخت کارروائی کریں۔