یورپی مہم برائے انسداد غزہ محاصرہ نے یورپی تعاون کونسل برائے انسانی امور کے تعاون سے غزہ کی جانب نیا امدادی قافلہ روانہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مہم کے مطابق ’’عرب بہار‘‘ کے نام سے یہ قافلہ اس ماہ کی آخری ایام میں یہ قافلہ غزہ پہنچ جائے گا۔
یورپی مہم کے سربراہ ڈاکٹر عرفات ماضی نے غیر ملکی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ یہ قافلہ رضا کاروں کی تعداد اور امدادی سامان کے اعتبار سے دیگر قافلوں کی نسبت بڑا ہے۔ اہل غزہ کی نصرت کے لیے اس قافلے میں مختلف ممالک کی ایک سو پچاس معروف شخصیات شرکت کر رہی ہیں۔
محاصرہ مخالف یورپی مہم کے سربراہ کے مطابق قافلے کے ہمراہ مختلف ممالک کی پارلیمانی اور سیاسی رہنماؤں، عالم اسلام اور عرب دنیا کے جید علماء اور رضا کار غزہ پہنچیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ قافلہ غزہ میں امدادی کاموں کی بحالی اور محاصرہ توڑنے کے لیے عملی اقدامات کی بنیاد ثابت ہوگا۔ قافلے کے ہمراہ بچوں کی غذاؤں اور انتہائی احتیاج کی اشیاء غزہ لائی جا رہی ہیں۔ ڈاکٹر عرفات ماضی نے بتایا کہ پہلی مرتبہ کوئی قافلہ بچوں کا دودھ بھی غزہ لائے گا۔
یورپی مہم کے سربراہ نے زور دے کر کہا کہ پانچ سال سے اسرائیلی محاصرے میں گھرے اہل غزہ کی مدد کے لیے امدادی قافلوں کی مہم سے اسرائیل پر محاصرہ ختم کرنے کے دباؤ میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے انسانی حقوق کی تمام عالمی تنظیموں اور عالمی برادری سے اسرائیل پر غزہ کی معاشی ناکہ بندی ختم کرنے کا دباؤ بڑھانے کا مطالبہ کیا۔