اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ حکومت کا ایک اعلیٰ سطح کا وفد عیدالاضحیٰ کے بعد قاہرہ جائے گا جو وہاں پر جاسوسی کے الزام میں زیرحراست صہیونی کی رہائی کے لیے قاہرہ حکام کے ساتھ مذاکرات کرے گا۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی جاسوس کی رہائی کے بدلے میں صہیونی جیلوں میں زیرحراست کوئی پچپن مصری کی رہائی کا معاہدہ طے پانے کا امکان ہے۔
اسرائیلی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق سابق جنرل انٹیلی جنس چیف اسرائیلی رکن کنیسٹ جاسوس قاہرہ قیدیوں کے تبادلے کے لیے جانے والے وفد کی قیادت کریں گے۔ یہ وفد عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے ختم ہوتے ہے مصر روانہ ہو جائے گا۔
رپورٹ میں ذرائع کےحوالے سے کہا گیا ہے کہ فریقین نے اسرائیلی جاسوس عودہٹرابین اور اس کے بدلے میں مصری اسیران کی رہائی کے لیے مذاکرات کے کئی دور اس سے قبل بھی ہوئے ہیں تاہم ان میں کوئی قابل ذکر پیش رفت نہیں ہو سکی۔
حال ہی میں اسرائیلی حکام نے تصدیق کی تھی کہ وہ گیارہ سال سے مصرمیں جاسوسی کےالزام میں گرفتار یہودی شہری کی رہائی کے لیے قاہرہ سے رابطے میں ہیں۔ خودٹرابین کےوکیل کا بھی یہ کہنا تھا کہ اس کے موکل کی رہائی کے امکانات روشن ہیں کیونکہ حکومت نے دو ہفتے قبل ایک دوسرے جاسوس کی رہائی کے بدلے میں پچیس مصری شہریوں کو رہا کرنے کے بعد ٹرابین کی رہائی کے لیے بھی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں مصر اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے ایک سمجھوتے کے تحت اسرائیل نے اپنے ایک جاسوس کے بدلے میں مصر کے پچیس شہریوں کو رہا کر دیا تھا۔