اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم نے اسرائیل کے حملوں میں شہید ہونے والوں کے 1500 یتیم بچوں کی کفالت کی ذمہ داری اپنے سر لینے کا اعلان کیا ہے۔ کفالت میں ان یتیم بچوں کو لیا جائے گا جن کی عمریں تیرہ سال سےکم ہیں۔
اردن کی سرکاری خبررساں ایجنسی”بٹرا” کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں فلسطینی یتیم بچوں کی کفالت میں سرگرم ایک رفاہی تنظیم کی جانب سے اردن کے شاہ عبداللہ کو فلسطینی بچوں کی کفالت میں مدد کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے فلاحی تنظیم کی یہ درخواست منظور کرتے ہوئے اسی تنظیم کے توسط سے ڈیڑھ ہزار بچوں کی کفالت اپنے ذمہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ فلسطینی بچوں کی کفالت کے لیے شاہ عبداللہ سالانہ 18 لاکھ ڈالر ادا کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیم نے غزہ کے یتیم بچوں کی تفصیلات اور ان کی مشکلات کے بارے میں شاہ عبداللہ کو آگاہ کیا تھا۔ تنظیم کی جانب سے بتایا گیا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں مارے جانے والے شہریوں کے بچوں کی حالت نہایت ناگفتہ بہ ہے۔ بعض امدادی ادارے کم عمر یتیموں کی کفالت کرتے ہیں تاہم وہ بچوں کی ضروریات پورے کرنےکے لیے ناکافی ہے۔
خیال رہے کہ سنہ 2008ء کے آخرمیں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی جانب سے مسلط کردہ جنگ کے باعث سیکڑوں بچے اپنے والد، والدہ یادونوں سے محروم ہو گئے تھے۔ ایسے بچے جن کے والد کو جنگ میں شہید کر دیا گیا ان کی تعداد ڈیڑھ ہزار سے زیادہ ہے۔