فلسطینی وزرات اوقاف کا کہنا ہے کہ سعودی فرماں روا، خادم الحرمین الشریفین کنگ عبد اللہ بن عبد العزیز نے حماس اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے تبادلہ اسیران معاہدے کی رو سے رہائی پانے والے 477 فلسطینی اسیران کو حج کی ادائیگی کے لیے سعودیہ عرب آنے کی دعوت دی ہے۔
بدھ کی شام جاری کردہ اپنے فوری بیان میں وزارت کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کے بدلے 1027 فلسطینی اسیران کی رہائی کے معاہدے کے پہلے مرحلے میں اٹھارہ اکتوبر کو رہا ہونے والے 477 اسیران اگلے چوبیس گھنٹوں میں سعودیہ عرب روانہ ہو جائیں گے۔
کنگ عبد اللہ کی جانب سے فلسطینی اسیران کے بے مثال تکریم پر وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ نے ان کا شکریہ ادا کیا۔
فلسطینی وزیر اعظم کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں اسیران کو حج کی اجازت دینے کی درخواست کی منظوری پر خادم الحرمین الشریفین کی شکریہ ادا کیا گیا۔
دوسری جانب فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ کے سیاسی امور کے مشیر ڈاکٹر یوسف رزقہ نے بھی فلسطینی حکومت کی جانب سے خادم الحرمین الشریفین کے نام اپنے پیغام میں انتہائی کم مدت میں اس سال حج کے لیے ان اسیران کی درخواست کو منظور کرنے پر ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا
ان کا کہنا تھا ’’ہمیں امید ہے کہ یہ تمام اسیران جمعہ کے روز سرزمین حجاز پہنچ جائیں گے جہاں سے وہ مناسک حج کی ادائیگی کے لیے میدان عرفات پہنچیں گے‘‘
رزقہ کا کہنا تھا کہ سالہا سال تک اسرائیلی عقوبت خانوں میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد رہا ہونے والے اسیران کو حج کی سعادت کا ملنا ان کے لیے باعث مسرت ثابت ہو گا جس پر خادم الحرمین کا جتنا شکریہ ادا کیا جائے کم ہے۔
اسی طرح فلسطینی حکومت کے ترجمان طاھر النونو نے بھی ’’وفاء اسیران‘‘ معاہدے کے پہلے مرحلے کی رو سے رہا ہونے والے اسیران کو حج کی سعادت کا موقع فراہم کرنے پر کنگ عبد اللہ سے اظہار تشکر کیا ہے۔
واضح رہے کہ فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ نے سعودی فرماں روا سے خصوصی طور پر رہا ہونے والے اسیران کے لیے حج کی اجازت طلب کی تھی۔