مقبوضہ مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کے زیرکمانڈ سیکیورٹی فورسز نے عسکری تنظیم اسلامی جہاد کےایک اہم رہ نما کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار کیے جانے والے رہنما شفیق علی ردائدہ کو حال ہی میں اسرائیل جیل سے حماس کے ساتھ ایک ڈیل کے تحت بیس سال قید کے بعد رہا کرایا گیا تھا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی جہاد کے ذرائع کا کہنا ہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس کو جوابدہ انٹیلی جنس فورسزنے منگل کے روز مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم میں فلسطینی شہری کے گھر پر چھاپہ مارا۔ اس دوران پینتالیس سالہ علی ردائدہ گھر پر موجود تھے۔عباس ملیشیا کے اہلکار انہیں اغواء کر کے اپنے ساتھ لے گئے۔
ذرائع کےمطابق عباس ملیشیا کے مسلح اہلکاروں نے سابق اسیر رہ نما کے گھر کی بھی جامع تلاشی لی اور اہل خانہ کو بھی زد و کوب کرتے رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلامی جہاد کے رہ نما کی گرفتاری اس لیے عمل میں لائی گئی ہے کہ وہ تنظیم کے شہید جنرل سیکرٹری ڈاکٹر فتحی حماد شہید کے یوم شہادت کی تقریبات کی سرگرمیوں میں مصروف تھے۔
شفیق ردائدہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ شفیق کی صحت ٹھیک نہیں ہے اور اسرائیلی جیلوں میں بیس سال تک قید کاٹنے کے بعد وہ صحیح طور پر چل پھر بھی نہیں سکتے ہیں۔ اس کے باوجود عباس ملیشیا انہیں گرفتار کر کے ساتھ لے گئی ہے۔