تحریک اسلامی جہاد کے ترجمان داود شھاب کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیمیں گزشتہ روز غزہ پر خوفناک اسرائیلی بمباری میں فلسطین کے09 جہادی رہنماؤں کی شہادت کے باوجود سیز فائر کے معاہدے پر قائم ہیں۔
’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اسلامی جہاد کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مصری پے در پے کوششوں کے بعد سیز فائر کا معاہدہ اسرائیلی درخواست کے بعد ہوا ہے۔ ورنہ اس سے قبل صہیونی درخواستوں کے بعد بھی مزاحمتی تنظیمیں سیز فائر کے لیے تیار نہ تھیں۔
داود کا کہنا تھا کل کیے جانے والے حملے کے وقت سے ہی مصری حکام مسلسل ’’اسلامی جہاد‘‘ سے رابطے کر رہے تھے جس کے بعد آج صبح ’’اسلامی جہاد‘‘ نے اس شرط پر سیز فائر کو قبول کیا ہے کہ اسرائیل اس پر کاربند رہے گا۔
ترجمان اسلامی جہاد کا کہنا تھا کہ اگر اسرائیل نے سیز فائر کی خلاف ورزی کی تو فلسطینی مزاحمت کار بھی صہیونی جرائم کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے آزاد ہونگے۔