فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی تازہ بمباری کے نتیجے میں القدس بریگیڈ کے نو ارکان کی شہادت کے ردعمل میں مزاحمت کاروں نے صہیونی کالونیوں پر راکٹ حملے کیے ہیں۔ جس کے نتیجے میں کم سے کم ایک یہودی آباد کار ہلاک اور بیس زخمی ہو گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مجاہدین کی راکٹ باری سے کئی اسکول، مکانات، گاڑیاں تباہ ہو گئی ہیں۔ راکٹ حملوں میں اضافے کے خدشے کے پیش نظر شمالی فلسطین کی یہودی کالونیوں میں تعلیمی ادارے غیرمعینہ مدت کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔
اسرائیلی ریڈیو کے مطابق فلسطینی مزاحمت کاروں نے ہفتے کی شام مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کے علاقوں میں قائم یہودی کالونیوں پر درجنوں راکٹ حملے داغے ہیں۔ راکٹ حملےایک واقعے میں14 اور دوسرے میں 06 یہودی زخمی اور ایک ہلاک ہو گیا۔ زخمی ہونے والے بیشتر افراد کی حالت سخت خطرے میں بتائی جاتی ہے۔
ریڈیو رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کی جانب سے”گراڈ” طرز کے کئی راکٹ داغے گئے جو عسقلان شہر میں یہودی بستیوں پر گرے ہیں، جس کے نتیجے میں کئی مکانات کو نقصان پہنچا اور متعدد افراد زخمی ہوئے۔
اسدود شہر میں فلسطینیوں کے ایک راکٹ حملے میں متعدد گاڑیاں تباہ ہو گئی ہیں اور غان قصبے میں راکٹ گرنے سے ایک راہ گیر سمیت پانچ افراد زخمی ہوئے۔
ریڈیو رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے راکٹ حملوں کے دوران اسرائیل کا راکٹ شکن نظام بھی جام ہو گیا ہے۔ سرحدی علاقوں پر راکٹ وارننگ سسٹم کی مشینیں بھی فلسطینیوں کے راکٹوں کی نشاندہی میں ناکام ہو گئی ہیں۔