اسرائیل کے ایک کثیرالاشاعت عبرانی اخبار”ہارٹز” نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کی انتظامیہ اور ان کے زیرانتظام قائم سیکیورٹی فورسز کو مظاہرین کو منتشر کرنے کے آلات اور اسلحہ تقسیم کیا ہے۔
اخبار لکھتا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے قیام کے بعد سے ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینی انتظامیہ کو مظاہرے کچلنے کے آلات فراہم کیے ہیں۔
اخبار لکھتا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینی سیکیورٹی فورسز کو مظاہرے کچلنے کے آلات ان کی درخواست فراہم کیے ہیں۔ فلسطینی انتظامیہ کی جانب سے چند ماہ پیشتر اسرائیلی حکام سے کہا گیا تھا کہ وہ انہیں مظاہرین کو منتشر کرنے وسائل فراہم کریں تاکہ فلسطینی صدرمحمود عباس کی جانب سے اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کے لیے دی جانے والی درخواست کے دوران فلسطینیوں کے ممکنہ احتجاجی مظاہرے روکے جا سکیں۔ اسرائیلی فوج نے بعض سیکیورٹی خدشات کے تحت فلسطینیوں کی یہ درخواست حکومت کو فراہم کر دی تھی۔ حکومت نے غور وخوض کے بعد اب فوج کو ایسے آلات کی فراہمی کی اجازت دے دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد فوج نے بھاری آواز پیدا کرنے والے بم، اشک آور گیس کے گولے، ربڑ کی گولیاں، ماسک اور دیگر آلات فراہم کردیے ہیں۔ خیال رہے کہ اسرائیلی فوج خود بھی فلسطینیوں کے مظاہرے کچلنے کے لیے اسی نوعیت کے مہلک وسائل کا بے دریغ استعمال کرتی رہی ہے جس کے نتیجے میں اب تک مختلف احتجاجی مظاہروں پر اسرائیلی فوج کے تشدد کے باعث کئی فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔