سعودی عرب نے فرانس کی ایک تعمیراتی کمپنی”السٹوم” کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان ریلوے لائن نصب کرنے کا ٹھیکہ دینے کو خارج از امکان قرار دیا ہے۔ ریاض حکومت کا کہنا ہے کہ فرانسیسی فرم کا کردار مشکوک ہے، جس پر یہ ممکن نہیں ہے کہ اسے حرمین الشریفین کے درمیان ریلوے لائن بچھانے کا ٹھیکہ دیا جائے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے یہ موقف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب فرانسیسی فرم "السٹوم” کےخلاف مختلف فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بائیکاٹ کی ایک مہم شروع کر رکھی ہے۔ السٹوم کے بائیکاٹ کی مہم اس لیے شروع کی گئی ہے کیونکہ یہی کمپنی مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کے ساتھ یہودی بستیوں کی تعمیر میں صہیونی حکومت سے تعاون کر رہی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق سعودی عرب کی "جنرل آرگنائیزیشن آفریلویز” نے کہا ہے کہ حرمین ریلوے لائن کی تنصیب کا ٹھیکہ سعودی اور اسپانوی کمپنیوں کو دیے جانے کا امکان ہے، تاہم فرانسیسی کمپنی السٹوم کو اس طرح کا کوئی ٹھیکہ دیے جانے کے بارے میں کوئی غوروخوض نہیں ہو رہا۔
قبل ازیں فلسطینیوں کے حقوق کے لیے سرگرم "یورپی مہم” نے السٹوم کے بائیکاٹ کی ایک عالمی مہم شروع کی تھی۔ اس مہم کے تحت سعودی عرب سمیت تمام عرب ممالک سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی بستیوں کی تعمیر میں صہیونی حکومت کے ساتھ تعاون کی مرتکب فرنچ کمپنی کوکسی قسم کے ٹھیکے دینے سےانکار کر دیں۔