فلسطین میں "آزادی کی مجاہدہ” اور اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” کے ملٹری ونگ عزالدین القسام شہید بریگیڈ کے خاتون رہ نما احلام تمیمی نے کہا ہے کہ دشمن جیلوں سے ہماری رہائی پر سخت سیخ پا ہے، لیکن وہ غصے،انتقام اور حسد کی آگ میں جل مرے، ہم جیلوں سے سر اٹھا کر رہا ہوئے ہیں۔
فلسطینی خاتون رہ نما نےان خیالات کا اظہار اردن کے صدر مقام عمان میں "مرکزاطلاعات فلسطین” کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کیا ہے۔ احلام تمیمی کو گذشتہ منگل کے روز اسرائیل اور حماس کےدرمیان قیدیوں کی ایک ڈیل کے نتیجے میں رہا کیا گیا تھا۔ معاہدے کے تحت انہیں فلسطین کے بجائے اردن جلا وطن کر دیا گیا تھا۔ ان کا مرکزاطلاعات فلسطین کو دیا گیا خصوصی انٹرویو جلد اسی ویب پورٹل پر شائع کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں فلسطینی خاتون مجاہد رہ نما نے کہا کہ انہوں نے جتناعرصہ صہیونی جیلوں میں گذارا تو پوری ہمت ، جرات اور استقامت کے ساتھ گذارا ہے۔اسرائیلی تشدد کو پورے عزم کے ساتھ برداشت کیا ہے۔ اور جب جیلوں سے رہا ہوئے تو یہ رہائی بھی فخریہ انداز میں ہوئی ہے اور تمام فلسطینی سر اٹھا کر جیلوں سے باہر نکلے ہیں۔
احلام تمیمی نے انٹرویو میں جیلوں میں ڈھائے جانے والے مظالم پر بھی بات کی اور کہا کہ اسرائیلی تفتیش کاروں کی طرف سے قیدیوں کا عزم توڑنے کے لیے ان پر تشدد کےتمام حربے استعمال کیے جاتے ہیں لیکن اسرائیل کو پہاڑ جیسی ہمت رکھنے والے فلسطینی قومی ہیروز کے حوصلے پست کرنے میں کہیں بھی کامیابی نہیں ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے”وفاءاحرار” کو ہر پہلو سے ایک قابل فخرمعاہدہ قرار دیا جانا چاہیے۔ تاہم اگر کسی کواس پر اعتراض ہے تو وہ اس کے نوعیت پرغور کرے کہ کس کیفیت میں کیسا معاہدہ کیا گیا ہے۔
فلسطینی خاتون رہ نما نے مغربی کنارے میں قیدیوں کے استقبالیہ تقریبات پر فلسطینی اتھارٹی کے گماشتوں کے حملوں کی شدید مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کا قومی ہیروز کے استقبال کے موقع پر کردار منافقانہ اور قوم دشمنی پر مبنی رہا۔ پوری فلسطینی قوم کی خوشی کےمواقع پر فلسطینی اتھارٹی کی سیکیورٹی فورسزنے شہریوں کوخوشی منانے سے روک کر شرمناک کھیل کھیلا اور یہ داغ اتھارٹی کی پیشانی سے کبھی نہیں اترے گا۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم نے جیلوں سے نکلتے ہوئے پیچھے رہ جانے والےاپنے اسیر بھائیوں کو یہ تسلی دی کہ ہم زندہ ہیں۔ القسام بریگیڈ کے جانثار زندہ ہیں۔ جس طرح انہوں نے ہماری رہائی کا انتظام کیا ہے۔ اسی طرح وہ آپ لوگوں کو بھی صہیونی عقوبت خانوں سے نجات دلوائیں گے۔