فلسطینی کی معروف مزاحمتی تنظیم قومی محاذ برائے آزادی فلسطین کے سیکرٹری جنرل احمد سعدات کا کہنا ہے کہ ایک اسرائیلی فوجی کے بدلے 1027فلسطینی اسیران کا معاہدے سے ثابت ہو گیا کہ اسیران کی رہائی صرف اور صرف مزاحمتی کارروائیوں سے ہی ممکن ہوئی ہے۔
انہوں نے تبادلہ اسیران معاہدے کے پہلے مرحلے میں رہائی پانے والے تمام اسیران اور اسیرات کو مبارکباد پیش کی۔
فلسطینی رہنما نے اپنے بیان میں طویل عرصے بعد اپنے اہلخانہ کی جانب لوٹنے والے اسیران کو مبارکباد پیش کی اور اس کامیاب معاہدے پر فلسطین کی تمام مزاحمتی تنظیموں کی بھی تعریف کی۔
اپنے پیغام کے اختتام پر احمد سعدات کا کہنا تھا کہ’’وفاء اسیران‘‘ ڈیلنگ سے یہ بات روز روشن کی طرح واضح ہوگئی ہے کہ بقیہ اہداف کی مانند اپنے قیدیوں کی رہائی کا طریقہ بھی مزاحمت ہی ہے۔ انہوں نے کہا یہ آخری معرکہ نہیں تھا ہم اپنی قوم کے دفاع کے لیے اس طرح کی کارروائیاں کرتے رہیں گے۔