اسرائیل کے ایک موقر عبرانی اخبار”ہارٹز” نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حکومت مقبوضہ بیت المقدس کے جنوب میں "جفعات ہامٹوس” نامی کالونی کی توسیع کے ایک منصوبے کے تحت کالونی میں مزید اڑھائی ہزار مکانات کی تعمیر پرغور کر رہی ہے۔
اخبار نے بتایا کہ اس نئی کالونی میں تعمیرات کا یہ میگا پروجیکٹ”محکمہ اراضی اسرائیل” کی ملکیتی اراضی پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اس منصوبے کے تحت 2600 نئے مکانات کی تعمیر کی جائے گی۔ یہ تمام نئے مکانات رہائیشی مقاصد کے لیے بنائے جائیں گے۔
رپورٹ کےمطابق ان میں سے ایک تہائی مکانات جفعات ہامٹوس سے ملحقہ کالونی "بیتصفافا” میں تعمیر کیے جائیں گے۔ زیر غور منصوبے کی حتمی منظوری سےقبل مقامی شہریوں کو تعمیرات کے حوالے سے کسی بھی قسم کے اعتراض یا تجویز کے لیے دو ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔ دو ماہ کے بعد اڑھائی ہزار نئے مکانات کی منظوری دے دی ہے۔
اخبار نےذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی وزارت داخلہ کے زیرانتظام تعمیر و آبادکاری کمیٹی جلد ازجلد اس منصوبے کی منظوری چاہتی ہے۔ اس کی کوشش ہے کہ یہ منصوبہ دو ماہ سے زیادہ تاخیر کا شکار نہ ہو۔ ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا ہےکہ منصوبے کی منظوری میں تاخیر نہیں ہو گی اور جلد ہی اس کی منظوری دے دی جائے گی۔
خیال رہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل نے گذشتہ برس ستمبر میں تعمیرات پرعارضی طور پرعائد پابندی عائد کیے جانے کے بعد نہایت سرعت کے ساتھ تعمیراتی منصوبوں پرکام شروع کر دیا ہے۔ عالمی سطح پر اسرائیل کے اس اقدام کو متنازعہ قرار دے کر کئی مرتبہ انتہا پسند وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کا مطالبہ کیا جا چکا ہے۔