فلسطین میں قبلہ اول کے خلاف قابض اسرائیلی حکومت کی خطرناک سازشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ اطلاعات سے معلوم ہوا ہے کہ اسرائیل مسجد اقصیٰ کے گرد یہودی محاصرہ مزید سخت کرنے کے لیے قبلہ اول کے آس پاس09 توراتی باغات تعمیر کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں اب تک دو باغات تعمیر کیے جا چکے ہیں جبکہ ایک پرکام جاری ہے۔
مسجد اقصیٰ کی حفاظت اور اس کی تعمیرو مرمت کی ذمہ دار تنظیم”اقصیٰ فاؤنڈیشن وٹرسٹ” نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں یہودیت کے پھیلاؤ کے لیے یہودی بستیوں کی تعمیر کے بعد یہودیوں کے لیے تفریح گاہیں ، باغات اور پارکس کی تعمیر دوسرا بڑا پروجیکٹ ہے۔ صہیونی بلدیہ کی جانب سے جاری کردہ نقشے کے مطابق مسجد اقصیٰ کے گرد نو باغات اس ترتیب سے تعمیر کیے جائیں گے کہ ہر باغ مسجد اقصیٰ کے سات دروازوں کے سامنے ہو گا۔
مسجد اقصیٰ کا گھیراؤ کرنے کے اس صہیونی منصوبے کا نام یہودیوں کی مذہبی کتاب”توراۃ” کے نام سے "توراتی باغ” رکھا گیا ہے۔ منصوبے کے مطابق ان دنوں صہیونی بلدیہ نے مسجد اقصیٰ کے شمالی سمت میں بیت المقدس کے قدیمی شہرمیں باب الساھر سے شروع کیا گیا ہےاور یہ باغ مسجد اقصیٰ کے شمال مشرقی دروازے "باب الاسباط” تک پھیلا ہوا ہے۔
اقصیٰ فاؤنڈیشن نے صہیونی منصوبے کی خطرناک نوعیت کے بارے میں کہا کہ توراتی باغات ایک ایسا پروجیکٹ کے جس کا مقصد بیت المقدس کی قدیم اسلامی و عرب شناخت کو مٹانا ہے۔
خیال رہے کہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری صہیونی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسرائیل کی تمام حکومتیں اور غیر سرکاری تنظیمیں مل کر بیت المقدس میں یہودی رنگ جمانے کے لیے لگی ہوئی ہیں۔