فلسطین کی سبسے منظم مذہبی سیاسی جماعت "اسلامی تحریک مزاحمت "حماس نے اٹلی میں مقیم فلسطینی مہاجرین کی خستہ حالی پرگہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ حماس نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اٹلی میں پناہ گزین فلسطینیوں کی بڑھ چڑھ کر مدد کرے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے زیرانتظام شعبہ بہبود مہاجرین ایک بیان میں کہا ہے کہ اٹلی میں فلسطینی پناہ گزین سنگین نوعیت کی مشکلات کا شکار ہیں۔ اطالوی حکومت فلسطینی پناہ گزینوں کی مشکلات کو حل کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ بیان میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے بحالی مہاجرین سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اٹلی میں خستہ حالی کا شکار فلسطینیوں کی مدد کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔
بیان میں کہا گیا کہ اٹلی اور سویڈن جیسے یورپی ملکوں میں فلسطینیوں کے ساتھ دوسرے اور تیسرے درجے کے شہریوں جیسا سلوک ہو رہا ہے۔ عراق میں امن ومان کی حالات کی خرابی کے باوجود سویڈن اور اٹلی دونوں نے بڑی تعداد میں اپنے ہاں مقیم فلسطینی مہاجرین کوعراق منتقل کرنا شروع کر دیا ہے جو مہاجرین کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے۔ اٹلی میں موجود فلسطینیوں کو نہ توتحفظ حاصل ہے اور نہ ہی انہیں روزگار کے حصول میں کوئی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔
بیان میں فلسطینی مہاجرین کے بارے میں اقوام متحدہ کی اختیار کردہ پالیسی کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ حماس نے کہا کہ "یو این او” کی ایجنسی برائے بحالی مہاجرین کی فلسطینی پناہ گزینوں کو عرب ممالک سے عراق منتقل کرنے کی پالیسی سرے سےغلط تھی۔ اقوام متحدہ کی اس غلط پالیسی کے آج بھیانک نتائج سامنے آ رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ حماس ماضی میں کئی مرتبہ یورپ ممالک بالخصوص اٹلی، سویڈن اور برازیل جیسےممالک میں فلسطینیوں کی مشکلات سے عالمی اداروں کو اگٓاہ کر چکی ہے لیکن عالمی اداروں بالخصوص یو این ایجنسی کو فلسطینیوں کے مسائل کی کوئی پرواہ ہی نہیں۔