ہ فلسطین کے شہر "اللد” میں کم از کم ایک ہزار افراد نے قابض اسرائیل کے خلاف مکانات مسماری اور شہریوں کی علاقہ بدری کےخلاف احتجا کیا ہے. احتجاجی مظاہرہ مقبوضہ شہر کے فلسطینی باشندے ابوعید کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر کیا گیا، جس کا مکان آج سے چار ماہ قبل صہیونی فوجیوں نے یہ کہہ کر گرا دیا تھا کہ اسے حکومتی اجازت کے بغیر تعمیر کیا گیا ہے. خیال رہے کہ”اللد” شہر مقبوضہ فلسطین کے ان علاقوں میں شامل ہے جس پر قابض اسرائیل نے سنہ 1948ء کی جنگ میں قبضہ کر لیا تھا. چھ عشرے گذرنے کے باوجود آج بھی فلسطینی علاقوں میں مقامی باشندوں کے مکانات مسماری کا سلسلہ بدستور جاری ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ علاقے میں مقامی شہریوں کا مکانات مسماری کے خلاف گذشتہ چند ماہ کے دوران تیرہواں احتجاجی مظاہرہ ہے. بدھ کی علی الصبح "اللد” میں ہوئے احتجاجی مظاہرے میں ایک ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی. شرکاء میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے.مظاہرین نے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز اٹھا رکھےتھے جن پر”مکانات مسماری نا منظور”، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نا منظور”رہائش تمام شہریوں کا بنیادی حق” جیسے نعرے درج تھے. شہریوں نے صہیونی حکومت اور فوج کےخلاف شدید نعرے بازی کی.احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقامی شہریوں نے کہا کہ وہ اپنے مکانات اور املاک کے دفاع کے لیے ہر ممکن دفاع کرتے رہیں گے اور قابض اسرائیل کی فلسطین دشمن پالیسی کو ناکام بنا کر چھوڑیں گے.