فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے عالم اسلام اورعرب ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قبلہ اول کی جانب یہودیوں کے بڑھتے ہوئے ناپاک قدم روکیں اور دفاع قبلہ اول کے لیے ٹھوس اور عملی اقدامات کریں۔ اتوار کے روز غزہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے یہودیوں کے مسجد اقصیٰ پر حملوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ عالم اسلام کو اس نازک موقع پر سیاسی اور سرکاری سطح پرعرب ممالک اور تمام اسلامی ریاستوں کو فعال کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ بالخصوص عرب اور اسلامی ممالک کے حکرانوں کا موجودہ رویہ نہایت شرمناک ہے کیونکہ عالم اسلام کی خاموشی سے اسرائیل کو اپنی سازشیں جاری رکھنے اور بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کی توسیع کا موقع فراہم کر رہی ہے۔ اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ انہوں نے اسلامی کانفرنس تنظیم کے سیکرٹری جنرل اکمل الدین احسان اوگلو، عرب لیگ کے جنرل سیکرٹری عمرو موسیٰ، امیر قطرشیخ حمد بن خلیفہ آل ثانی اور سعودی وزیرخارجہ سعود الفیصل سے فون پر بات چیت کی ہے جس میں ان سے مسئلہ فلسطین کے حل اور قبلہ اول کی یہودیوں کے پنجوں سے آزادی کے لیے فعال کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم مرکز برائے انسانی حقوق کے ڈائریکٹر راجی صورانی اور دیگر اہم شخصیات نے ملاقات بھی کی اور فلسطین میں انسانی حقوق کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔