فلسطینی جماعت فتح نے انقلابی ٹولے کے سربراہ محمد دحلان کو مجلس شوری کی رکنیت سے برطرف کرنے کا فیصلہ کرلیا- لندن سے عربی زبان میں شائع ہونے والے اخبار ’’الحقائق‘‘ نے ایک دستاویز کا انکشاف کیا ہے جس کے مطابق محمد دحلان،
رشید ابو شباک اور سلیمان ابو مطلق کو مجلس شوری کی رکنیت سے فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے- ان پر غزہ پر حماس کے کنٹرول سے پہلے امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی ذمہ داری عائد کی گئی ہے- غزہ میں ناکامی کے اسباب جاننے کے لیے تشکیل کردہ کمیٹی نے فتح کی جانب سے اپنی رپورٹ میں محمد دحلان کو فلسطینی سیکورٹی فورسز کی شکست کا ذمہ دار قرار دیا ہے-
دستاویز میں محمد دحلان کے اسرائیل سے تعلقات کا بھی ذکر کیا گیا ہے- رپورٹ میں فلسطینی صدر محمود عباس پر محمد دحلان اور رشید ابو شباک کو ناجائز تحفظ فراہم کرنے کا بھی الزام لگایا گیا ہے- رپورٹ میں اس بات پر تعجب کا اظہار کیا گیا ہے کہ رشید ابو شباک گرفتار کیے جانے کے لیے محمود عباس کو متعدد بار یادداشتیں اور خطوط موصول ہو چکے ہیں لیکن رشید ابو شباک آزادی سے قاہرہ اور رام اللہ آجارہے ہیں-