• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
جمعرات 18 دسمبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

حزب اللہ نے جنگ بندی کمیٹی میں شہری شمولیت کی تجویز مسترد کی

فریقین کے مطابق حزب اللہ کا موقف ہے کہ اس وقت ایسی شمولیت تنازع کی حساس صورتحال کے لیے مناسب نہیں۔

ہفتہ 06-12-2025
in خاص خبریں, صیہونیزم, عالمی خبریں
0
حزب اللہ نے جنگ بندی کمیٹی میں شہری شمولیت کی تجویز مسترد کی
0
SHARES
6
VIEWS

بیروت ۔ روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ

حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نعیم قاسم نے لبنانی حکومت کے اس فیصلے پر اعتراض کیا ہے کہ ایک شہری نمائندہ کو قابض اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے لیے قائم سہ فریقی کمیٹی میں شامل کیا جائے۔

نعیم قاسم نے پارٹی کی ایک تقریب میں ٹیلی ویژن خطاب کے دوران کہا کہ یہ اقدام ایک مفت کی خدمت ہے جو قابض اسرائیل کو سیاسی فوائد فراہم کرتی اور کمیٹی کی فطرت کو بدل سکتی ہے، جو صرف فیلڈ اور سکیورٹی امور کی نگرانی کے لیے قائم کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ شہری نمائندے کا شامل ہونا پانچ اگست کے فیصلے کے تناظر میں ایک اضافی کمی ہے، جو حزب اللہ کے اسلحہ کے حوالے سے لیا گیا تھا۔

نعیم قاسم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ راستہ کمیٹی کے دائرہ کار میں غیر ضروری توسیع ہے اور یہ لبنان کی سابقہ پالیسیوں سے مطابقت نہیں رکھتا، جنہوں نے واضح طور پر اس کی فوجی اور تکنیکی نوعیت متعین کی تھی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ لبنان کو اصل سرکاری راستے پر واپس آنا چاہیے، جس کے تحت جنگ بندی کے معاملات کو منظم کیا گیا تھا۔

قاسم نے کہا کہ حزب اللہ ریاست کے ساتھ تعاون کرتا ہے اور اس کی سفارتی کوششوں کی حمایت کرتا ہے، لیکن اس نے ایسے اصول قائم کیے ہیں جو قومی موقف کی حفاظت کرتے ہیں، اور کسی بھی اسرائیلی مفاہمت کو صرف جنوب اللطانیہ کے علاقے تک محدود کیا گیا ہے۔

انہوں نے امریکہ کے کردار پر بھی تنقید کی اور کہا کہ واشنگٹن کا اسلحہ، دفاعی حکمت عملی یا داخلی اختلافات سے کوئی تعلق نہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ بدھ کو پہلی بار لبنانی اور اسرائیلی شہری نمائندے کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہوئے، جسے لبنانی صدر نے نئی جنگ سے بچنے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا۔

صدر جوزف عون نے لبنانی وفد کی قیادت کے لیے سفیر سیمون کرم کو نامزد کیا، پارلیمنٹ اور حکومت کے سربراہان سے مشاورت کے بعد۔

کرم وہ پہلی شہری شخصیت ہیں جو اس راستے میں شامل ہوئی ہیں، جو اس کمیٹی کے قیام کے بعد سے ایک بڑا سیاسی نقطہ نظر ہے۔

اسی اجلاس میں اسرائیلی قومی سلامتی کونسل کے خارجہ امور کے ڈائریکٹر یوری رسنیگ اور امریکی مندوب مورگان آرتاگس بھی شریک ہوئے۔

یہ پیش رفت اس معاہدے کے بعد سامنے آئی ہے جو لبنان اور اسرائیل کے درمیان سنہ 2024ء کی 27 نومبر کو امریکہ اور فرانس کی نگرانی میں ہوا تھا، جس کا مقصد جنگ بندی قائم کرنا تھا۔ تاہم، قابض اسرائیل روزانہ حملے جاری رکھے ہوئے ہے اور ملک کے جنوب میں پانچ ٹیلوں میں اپنے فوجی برقرار رکھے ہوئے ہے۔

Tags: Free PalestineGaza under attackHuman rights violationIsraeli aggressionWar crimes in Gazaاسرائیلی قبضہعالمی یکجہتیغزہ میں نسل کشیفلسطینی مزاحمتمسجد اقصیٰ
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.