• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
اتوار 21 دسمبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

سڈنی اوپیرا ہاؤس میں فلسطین نواز پیغامات پر آسٹریلوی شہری کے خلاف مقدمہ

سڈنی اوپیرا ہاؤس میں فلسطین نواز پیغامات دکھانے والے آسٹریلوی شہری کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔

جمعہ 05-12-2025
in خاص خبریں, عالمی خبریں, فلسطین
0
سڈنی اوپیرا ہاؤس میں فلسطین نواز پیغامات پر آسٹریلوی شہری کے خلاف مقدمہ
0
SHARES
25
VIEWS

غزہ۔ روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ

سڈنی میں ایک آسٹریلوی شہری فؤاد المصری نے عدالت میں پیش ہو کر اپنے خلاف عائد الزامات کو یکسر مسترد کر دیا۔ اس کے خلاف مقدمہ اس بنا پر قائم کیا گیا ہے کہ اس نے سڈنی اوپیرا ہاؤس کے بیرونی صحن میں پروجیکٹر کے ذریعے فلسطین کے حق میں روشنیوں سے بنے پیغامات آویزاں کیے تھے۔ ملزم کے وکلاء کے مطابق یہ مقدمہ محض ایک شخص کے خلاف کارروائی نہیں بلکہ آسٹریلیا میں آزادی اظہار پر ایک سنگین حملہ ہے۔

العربي الجديد کے مطابق استغاثہ نے 50 سالہ فؤاد المصری پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے 11 اکتوبر کو سڈنی اوپیرا ہاؤس کے جنوبی زینے پر بڑے سکرین کے ذریعے متعدد پیغامات پروجیکٹ کیے جن میں شامل تھے۔ ’’نسل کشی کا حساب‘‘،’’ہولوکاسٹ کا حساب‘‘ ’’مینز حکومت نسل کشی کی حمایت بند کرے‘‘
’’قبضہ ختم کرو‘‘، ’’فلسطین کو اپنے دفاع کا حق ہے‘‘،اور’’قبضہ ہی دہشت گردی ہے‘‘۔

جمعرات کے روز جون میڈیسن ٹاور لوکل کورٹ میں پیشی کے دوران فؤاد المصری کے وکلاء نے مؤقف اختیار کیا کہ اوپیرا ہاؤس انتظامیہ کے وہ ضوابط جن کی بنیاد پر احتجاجی سرگرمیوں کو جرم قرار دیا گیا ہے آئینی طور پر متنازع ہیں اور ممکن ہے انہیں اعلیٰ عدالت میں چیلنج کیا جائے۔ عدالتی سماعت آئندہ فروری تک ملتوی کر دی گئی۔

دی گارڈین کے مطابق عدالتی دستاویزات بتاتے ہیں کہ جیسے ہی اوپیرا ہاؤس کی سکیورٹی ٹیم فؤاد المصری کے قریب پہنچی اس نے بلا تاخیر پروجیکٹر بند کر کے اسے لپیٹا اور اہلکاروں کے ساتھ عمارت کے باہر تک گیا۔ تاہم باہر آتے ہی پولیس نے اسے روکا اور مقام خالی کرنے کا باضابطہ حکم جاری کیا جس پر اس نے فوری عمل کیا۔

ایک ہفتے بعد سڈنی اوپیرا ہاؤس کی انتظامیہ نے اس کے خلاف شکایت دائر کی جس میں اس پر ’’اشتہاری مواد کی تقسیم‘‘ اور ’’عمارت میں عوامی احتجاج‘‘ کے الزامات عائد کیے گئے۔

ملزم کے وکیل نک حنا نے کہا کہ’’ہم ان الزامات کے غیر آئینی ہونے کو ثابت کریں گے۔ قانون کی ایسی دفعات جو اوپیرا ہاؤس میں ہر نوعیت کے سیاسی اظہار پر پابندی لگاتی ہیں بنیادی شہری آزادیوں پر براہ راست حملہ ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اس مقدمے کے نتائج پورے ملک میں آزادی اظہار کے مستقبل کا رخ متعین کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’فؤاد المصری کے خلاف کارروائی ان درجنوں واقعات میں سے ایک ہے جن میں آسٹریلوی شہریوں کو صرف اس لیے نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ انہوں نے قابض اسرائیل کی غزہ میں جاری نسل کشی اور ہماری حکومت کی اس میں شمولیت کے خلاف آواز بلند کی۔ فؤاد المصری اپنی قانونی جدوجہد میں تمام آسٹریلوی شہریوں کی شہری آزادیوں کا دفاع کر رہا ہے‘‘۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا کی ہائی کورٹ نے 9 اکتوبر کو پولیس کے اس فیصلے کی توثیق کی تھی جس کے تحت آسٹریلین فلسطینی ایکشن گروپ کو غزہ کی جنگ کے دو سال مکمل ہونے پر اوپیرا ہاؤس کے سامنے احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی۔

یاد رہے کہ القسام بریگیڈز کی کارروائی ’’طوفان الاقصیٰ‘‘ کے بعد جب سات اکتوبر سنہ2023 کو غزہ پر حملے شروع ہوئے تو نیو ساؤتھ ویلز حکومت نے سڈنی اوپیرا ہاؤس کو قابض اسرائیل کے پرچم کے رنگوں سے روشن کیا تھا۔ لیکن گذشتہ اکتوبر اسی اوپیرا ہاؤس کو فلسطینی پرچم کے رنگوں سے روشن کرنے سے صاف انکار کر دیا گیا۔

Tags: Free PalestineGaza under attackHuman rights violationIsraeli aggressionWar crimes in Gazaاسرائیلی قبضہعالمی یکجہتیغزہ میں نسل کشیفلسطینی مزاحمتمسجد اقصیٰ
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.