غزہ ۔ روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ
دو روز سے مسلسل قابض اسرائیل کی فوج طوباس گورنری پر یلغار جاری رکھے ہوئے ہیں، سخت محاصرے کے ساتھ تمام داخلی راستے بند کر دیے گئے، جس سے شہریوں اور طبی عملے کی نقل و حرکت انتہائی مشکل ہو گئی ہے۔
طوباس سب سے زیادہ متاثر ہونے والا قصبہ ہے، کیونکہ یہاں ایک فوجی چیک پوسٹ قائم کی گئی، جس نے ایمبولینس کی حرکت کو روکا اور شہریوں کی آزاد نقل و حرکت میں رکاوٹ پیدا کی، جس سے ان کی مشکلات گزشتہ گھنٹوں میں کئی گنا بڑھ گئی ہیں۔
ایمبولینس عملے نے اطلاع دی کہ گذشتہ روز 18 افراد قابض افواج کی جانب سے تشدد کا شکار ہوئے، جن میں سے 8 کو ہسپتال منتقل کیا گیا، جبکہ باقی متاثرین تک پہنچنے میں عملے کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
طبی ذرائع نے تصدیق کی کہ قابض افواج جان بوجھ کر ایمبولینس کی حرکت میں رکاوٹ ڈال رہی ہیں، خاص طور پر طوبان میں، جہاں مریضوں کو پہلے اندرونی ایمبولینس سے چیک پوسٹ تک پہنچایا جاتا ہے، پھر دوسری ایمبولینس کے انتظار میں رکھا جاتا ہے، جو مریضوں کی زندگی کو خطرے میں ڈال دیتا ہے۔
ان حالات کے پیش نظر طوبان میں ایک طبی مرکز قائم کیا گیا تاکہ طبی عملہ محدود حرکت کے باوجود تمام ہنگامی کیسز کو سنبھال سکے اور ایمبولینس کے چیک پوسٹ سے گزرنے پر پابندی کا حل فراہم کیا جا سکے۔
اسی دوران قابض اسرائیلی افواج عقابا کے شمالی علاقے میں فوجی پھیلاؤ جاری رکھے ہوئے ہیں، جہاں مسلسل چھاپے اور گرفتاریاں جاری ہیں، جو گورنری میں جاری فوجی کارروائی کا حصہ ہیں۔
قابض افواج نے متعدد شہری گھروں کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا، رہائشیوں کو ان سے نکال دیا گیا اور یہ کارروائی تین فوجی بریگیڈز کی شرکت کے ساتھ کی گئی، جو طوباس شہر اور مقبوضہ مغربی کنارہ کے شمال میں حالیہ برسوں کی سب سے بڑی فوجی مہم ہے۔