غزہ۔ روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ
بدھ کو خان یونس میں قابض اسرائیل کی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہری شہید اور متعدد زخمی ہو گئے، جو سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزیوں کا تازہ مظہر ہے۔
میڈیکل ذرائع کے مطابق محمد سفیان النجار نامی شہری جنوبی خان یونس کے علاقے قیزان النجار میں قابض فوج کی فائرنگ کا شکار ہو کر شہید ہوا، جو واضح طور پر سیز فائر کے سرحدی خطوط کے باہر واقع ہوا۔
صباح کے اوقات میں بھی خان یونس کے مشرقی علاقے میں قابض فوج کی توپ خانے کی فائرنگ اور بندوقوں کی گولہ باری سے کئی شہری زخمی ہوئے۔
قابض اسرائیل نے آج فجر کے بعد سے مشرقی غزہ میں بار بار توپ خانے کی فائرنگ کی، جس سے شہریوں کی زندگی اور تحفظ شدید خطرے میں رہا۔
غزہ کے حکومتی میڈیا آفس کے مطابق، قابض اسرائیل نے سیز فائر کے نفاذ کے بعد اب تک 393 مرتبہ اس معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، جس کے نتیجے میں 279 فلسطینی شہید اور 652 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
بیان میں قابض اسرائیل کی اس منصوبہ بند اور سنگین خلاف ورزی کی شدید مذمت کی گئی، جس کی تصدیق دستاویزی طور پر 393 مرتبہ ہو چکی ہے، جو بین الاقوامی انسانی قانون اور سیز فائر کے ساتھ منسلک انسانی پروٹوکول کی صریح خلاف ورزی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ خلاف ورزیاں شہریوں، جن میں بچے، خواتین اور بزرگ شامل ہیں، کی جانوں کے ضیاع کا باعث بنی ہیں، جبکہ 35 شہریوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا، جو قابض اسرائیل کی گھسپیٹ اور چھاپہ مہمات کے دوران ہوئے۔
حکومتی بیان میں واضح کیا گیا کہ یہ حملے سیز فائر کے معاہدے کو کمزور کرنے اور علاقے میں خونریز میدان قائم کرنے کے قابض اسرائیل کے عزم کی تصدیق کرتے ہیں، جو غزہ میں سکیورٹی اور استحکام کے لیے شدید خطرہ ہیں۔
بیان میں بتایا گیا کہ قابض اسرائیل کی جارحیت میں 113 مرتبہ براہِ راست فائرنگ، گھروں، رہائشی علاقوں اور پناہ گزین خیموں پر حملے، 17 مرتبہ رہائشی اور زرعی علاقوں میں گھسپیٹ شامل ہیں، جو شہریوں کے لیے مسلسل خطرہ ہیں۔