(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) ویانا میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی ادارۂ صحافت (انڑنیشنل پریس انسٹیٹوٹ) کی پچھترویں عالمی کانفرنس میں فلسطینی خاتون صحافی شہیدہ مریم ابو دقہ کو عالمی آزادیِ صحافت کے اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا گیا۔
یہ ایوارڈ ہر سال دنیا بھر کے اُن صحافیوں کو دیا جاتا ہے جو آزادیٔ اظہار اور سچائی کی راہ میں نمایاں خدمات انجام دیتے ہیں۔
اس سال یہ اعزاز مریم ابو دقہ کو جنگِ غزہ کی حقیقت دنیا کے سامنے لانے اور اس راہ میں جان قربان کرنے پر دیا گیا۔
ادارے نے اپنے بیان میں کہا کہ مریم ابو دقہ نے اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال کر غزہ میں ہونے والے مظالم کو کیمرے کی آنکھ سے دنیا تک پہنچایا۔
ان کی شہادت جس پر کسی کو جوابدہ نہیں ٹھہرایا گیا اس تلخ حقیقت کی علامت ہے کہ غزہ میں صحافی جان بوجھ کر نشانہ بنائے جا رہے ہیں، جبری طور پر بے گھر کیے جا رہے ہیں اور بھوک و خطرات کا سامنا کر رہے ہیں۔
گزشتہ برس یہ ایوارڈ مجموعی طور پر غزہ کے صحافیوں کو دیا گیا تھا مگر اس بار اسے خصوصی طور پر مریم ابو دقہ کے نام کیا گیا تاکہ ان کی شجاعت، استقامت اور سچائی کے لیے دی گئی قربانی کو خراجِ تحسین پیش کیا جا سکے۔
بین الاقوامی ادارۂ صحافت نے ایک بار پھر عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں صحافیوں کے خلاف ہونے والے جرائم کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔