• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
پیر 20 اکتوبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

قابض اسرائیل نے رفح بارڈر کو سیاسی ہتھیار بنا دیا

غزہ کے کمسن عبدالعزیز عامر ہر روز بے قراری سے یہ امید لگائے بیٹھے ہیں کہ رفح بارڈر کھل جائے تاکہ وہ بیرون ملک علاج کے لیے جا سکیں۔

پیر 20-10-2025
in خاص خبریں, عالمی خبریں, غزہ, فلسطین
0
ایمنسٹی: قابض اسرائیل غزہ میں قحط زدہ فلسطینیوں کو جان بوجھ کر شہید کر رہا ہے
0
SHARES
8
VIEWS

 (روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ کے کمسن عبدالعزیز عامر ہر روز بے قراری سے یہ امید لگائے بیٹھے ہیں کہ رفح بارڈر کھل جائے تاکہ وہ بیرون ملک علاج کے لیے جا سکیں۔

عبدالعزیز کی عمر صرف چودہ برس ہے۔ وہ صہیونی بمباری میں شدید زخمی ہوا جس کے نتیجے میں ایک ٹانگ سے محروم ہوگیا اور اب اس کے جسم میں پیوست راکٹ کے شل اس کی دوسری ٹانگ کو بھی ناکارہ بنانے کی دھمکی دے رہے ہیں۔

عبدالعزیز کی والدہ بتاتی ہیں کہ ان کے بیٹے کو مصنوعی ٹانگ کے ساتھ ساتھ ایک نہایت حساس آپریشن کی ضرورت ہے تاکہ ریڑھ کی ہڈی کے قریب پھنسی بارود کی کرچیاں نکالی جا سکیں، مگر غزہ کے ہسپتالوں میں مطلوبہ آلات ہیں نہ دوائیاں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں نے صاف بتایا ہے کہ ایسی پیچیدہ سرجری کے لیے ان کے پاس کوئی سہولت موجود نہیں اور دواؤں و آپریشنل سامان کی شدید قلت نے علاج ناممکن بنا دیا ہے۔

یوں غزہ کے مریض اور زخمی دوہری اذیت میں ہیں ۔ ایک طرف بیماری کی شدت، دوسری طرف محاصرہ۔ ان کی تمام امیدیں اس طبی اجازت نامے پر لگی ہیں جو شاید انہیں بیرون ملک علاج کا راستہ دے، مگر قابض اسرائیل کے وزیرِاعظم بنجمن نیتن یاھو کے فیصلے نے اس امید کو بھی قید کر دیا ہے، جنہوں نے اعلان کیا کہ رفح بارڈر اگلے حکم تک بند رہے گا۔

یہ فیصلہ ایسے وقت سامنے آیا جب ہزاروں مریضوں اور زخمیوں کی زندگی اس راستے سے وابستہ ہے۔ نیتن یاھو کے دفتر نے بیان دیا کہ معبر کی دوبارہ کھولنے کی بات صرف اسی صورت ہوگی جب حماس اپنے حصے کے معاہدے پر عمل کرے، یعنی اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرے۔ حالانکہ حماس کئی مواقع پر واضح کر چکی ہے کہ اس نے وہ تمام لاشیں تحویل میں دے دی ہیں جو اسے ملی تھیں۔

قابض اسرائیل کا یہ فیصلہ اس وقت آیا جب گذشتہ روز فلسطینی سفارتخانے نے اعلان کیا تھا کہ رفح بارڈر پیر سے کھول دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ مئی سنہ2024ء سے یہ بارڈر مکمل بند ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اس وقت ہسپتالوں میں دواؤں کا شدید بحران ہے۔ دوائیوں کی 47 فیصد اقسام ختم ہوچکی ہیں، 65 فیصد طبی سامان نایاب ہے اور 53 فیصد سے زائد دائمی امراض کی ادویات دستیاب نہیں۔ سرطان اور گردوں کے مریضوں کا علاج تقریباً ناممکن ہو چکا ہے۔

اس تباہ کن صورتِ حال میں ہزاروں مریض اپنی زندگی بچانے کے لیے بیرون ملک علاج کے منتظر ہیں، مگر قابض اسرائیل کی بنائی گئی پیچیدہ اور ظالمانہ پالیسی ان کی راہ میں دیوار بنی ہوئی ہے۔

علاج کے نام پر اذیت ناک آلۂ محاصرہ

غزہ کی وزارتِ صحت کے شعبۂ معلومات کے ڈائریکٹر زاہر الوحیدی نے بتایا کہ سترہ ہزار سے زیادہ مریض اور زخمی بیرون ملک علاج کے منتظر ہیں، جن میں سینکڑوں انتہائی نازک حالت میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ معبر بند رہنے سے یہ سب مریض علاج سے محروم ہیں جبکہ غزہ کے طبی مراکز کی حالت دن بدن خراب ہو رہی ہے۔

زاہر الوحیدی نے بتایا کہ ان مریضوں میں 322 زندگی بچانے والی اور 2851 نہایت فوری نوعیت کی حالتیں شامل ہیں، اور اب تک 662 مریض اپنی باری کا انتظار کرتے ہوئے زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وزارت صحت کا کام صرف کیسز تیار کرنا اور فہرست عالمی ادارہ صحت کو بھیجنا ہے، جو قابض اسرائیل اور دیگر ممالک سے اجازت حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

وحیدی نے اس طریقہ کار کو "عقیم” یعنی ناکارہ قرار دیا، کیونکہ دو سے تین ہفتوں میں صرف بیس سے تیس مریضوں کو باہر جانے کی اجازت ملتی ہے۔ پچھلے مہینے میں تو صرف پچاس بچوں کو جانے کی اجازت ملی۔

انہوں نے خبردار کیا کہ لمبے انتظار نے مریضوں کی حالت خطرناک کر دی ہے، کئی معمولی کیس اب پیچیدہ سرجریوں میں تبدیل ہو چکے ہیں۔

ایک بڑھتی ہوئی انسانی تباہی

وحیدی نے بتایا کہ سرطان کے تمام مریض بدترین حالت میں پہنچ چکے ہیں، علاج کے باقاعدہ پروٹوکول ختم ہو گئے ہیں اور بنیادی دوائیاں ناپید ہیں۔ اس صورتحال نے بچوں کو ویکسین سے بھی محروم کر دیا ہے۔ اگر فوری اقدام نہ ہوا تو غزہ میں صحت کی ایک اور ہولناک تباہی آنے والی ہے۔

انہوں نے عالمی اداروں بالخصوص عالمی ادارہ صحت اور یونیسف سے فوری مداخلت کی اپیل کی تاکہ معبر کھولا جائے، دوائیں اور طبی سامان داخل ہو، اور مریضوں کو بروقت علاج مل سکے۔

قابض اسرائیل کی دانستہ تاخیر

غزہ میں تنظیموں کے نیٹ ورک کے ڈائریکٹر نے قابض اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ جان بوجھ کر انسانی بحران کو بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیتن یاھو کی تاخیر اور معابر کی بندش انسانی فریضے سے کھلی بغاوت ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ نیتن یاھو کے فیصلے نے سترہ ہزار زخمیوں اور دس ہزار سرطان کے مریضوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

اموات کی شرح میں ہولناک اضافہ

بین الاقوامی طبی تنظیموں نے تصدیق کی ہے کہ سیکڑوں بچے علاج کے انتظار میں دم توڑ چکے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق جولائی سنہ2024ء سے اب تک 740 مریض جان سے جا چکے ہیں، جن میں 137 بچے شامل ہیں۔

ان میں ایک ننھی بچی جنیٰ عیاد بھی تھی جو ستمبر میں بھوک اور غذائی قلت کے باعث دم توڑ گئی۔ کسی ملک نے اسے علاج کے لیے قبول نہیں کیا۔

تنظیم "ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز” کے طبی ماہر ہانی اسلیم نے بتایا کہ ان کے انیس مریض جنگ کے دوران شہید ہوئے، جن میں بارہ بچے تھے۔

انہوں نے کہا: "یہ دل چیر دینے والا لمحہ ہوتا ہے جب آپ ان بچوں کے فائل دیکھتے ہیں، ان سے رابطے میں رہتے ہیں، پھر ایک دن معلوم ہوتا ہے کہ وہ محاصرے اور تاخیر کے باعث زندگی ہار گئے۔”

اسلیم کے مطابق قابض اسرائیل کے انکار نے مریضوں کے انخلا کو روک رکھا ہے، اور ان کی سول انتظامی یونٹ نے کسی تبصرے سے انکار کیا۔

برطانوی تنظیم "چلڈرن نوٹ نمبرز” کی وکیل کیٹ ٹیکس نے کہا کہ "جب پورا صحتی نظام تباہ کر دیا جائے تو اموات میں اضافہ فطری نتیجہ بن جاتا ہے۔”

انہوں نے بتایا کہ طبی اجازت ناموں کا نظام اب ایک سیاسی شکنجہ بن چکا ہے۔ پہلے غزہ کے مریض سالانہ ہزاروں کی تعداد میں القدس، مغربی کنارے، مصر یا اردن جا کر علاج کراتے تھے، مگر مئی سنہ2024ء سے رفح بارڈر مکمل بند ہے، اور کرم ابو سالم بارڈر صرف کڑی سکیورٹی شرائط کے ساتھ جزوی طور پر کھولا جاتا ہے۔

یوں قابض اسرائیل نے علاج کے حق کو بھی جنگی ہتھیار میں بدل دیا ہے — ایک ایسا ہتھیار جو ہر روز فلسطینی جانوں کو نگل رہا ہے۔

Tags: رفح بارڈرصہیونی فوجصیہونی ریاستغزہفلسطین
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.