(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب قابض اسرائیل کے ہلاک فوجیوں کی لاشوں کی ایک نئی کھیپ بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے حوالے کر دی۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق ریڈ کراس کا ایک خصوصی قافلہ غزہ شہر پہنچا جہاں اس نے ان سفاک فوجیوں کی لاشیں وصول کیں جنہیں القسام بریگیڈز نے قابض فوج کے حملوں کے دوران ہلاک کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ریڈ کراس کی گاڑیاں سخت سکیورٹی کے تحت ایک خفیہ مقام پر داخل ہوئیں جہاں لاشوں کی حوالگی کا عمل مکمل کیا گیا۔
واضح رہے کہ پیر کے روز حماس نے اپنے پاس موجود تمام بیس زندہ صہیونی قیدیوں کو بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے ذریعے رہا کیا تھا جس کے بدلے قابض اسرائیل نے اپنی جیلوں میں قید تقریباً دو ہزار فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا۔
یہ معاہدہ اس جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے تحت عمل میں آیا تھا جو دس اکتوبر کو غزہ کی پٹی میں نافذ ہوا۔ یہ معاہدہ مصر، قطر، امریکہ اور ترکیہ کی ثالثی میں شرم الشیخ میں ہونے والے بالواسطہ مذاکرات کے نتیجے میں طے پایا تھا اور یہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پیش کردہ تجویز پر مبنی تھا۔
اسی دوران، اقوام متحدہ نے منگل کی شب تصدیق کی کہ قابض اسرائیل نے اطلاع دی ہے کہ وہ بدھ سے غزہ میں صرف 300 امدادی ٹرکوں کو داخلے کی اجازت دے گا، جو کہ طے شدہ مقدار کا محض نصف ہے۔ اقوام متحدہ نے مزید بتایا کہ قابض اسرائیل نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں ایندھن یا گیس کی فراہمی کی اجازت نہیں دے گا، سوائے ان انتہائی محدود مقاصد کے جو اس کی اپنی طے کردہ "انسانی انفراسٹرکچر” کی ضروریات سے متعلق ہیں۔
یہ تازہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب قابض اسرائیل مسلسل انسانی امداد کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہوئے غزہ کے عوام پر اجتماعی سزا مسلط کر رہا ہے تاکہ انہیں بھوک، بیماری اور محاصرے کے ذریعے جھکنے پر مجبور کیا جا سکے۔