(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی مزاحمت نے پیر کے روز "طوفان الاقصیٰ” معاہدے کے تیسرے مرحلے کے تحت مقبوضہ بیت المقدس کے چوبیس قیدیوں کو رہائی دلا دی ہے۔ اس مرحلے میں غزہ، مغربی کنارے اور القدس کے دو ہزار سے زائد قیدیوں کی رہائی شامل ہے۔
رہا ہونے والے بیشتر قیدی عمر قید کی سزائیں کاٹ رہے تھے۔ ان میں القسام بریگیڈز کے نامور رہنما محمود عیسیٰ اور مجاہد ایمن صدر بھی شامل ہیں جو قابض اسرائیل کی جیلوں میں تین دہائیوں سے زائد عرصے سے قید تھے۔ان مزاحمتی قیدیوں میں وہ مجاہدین شامل ہیں جنہوں نے القدس میں القسام بریگیڈز کے ابتدائی عسکری یونٹ قائم کیے قاتل صیہونی فوج کے خلاف کارروائیوں کی قیادت کی اور اپنی جوانیاں آزادی کے لیے قربان کر دیں۔
رہا ہونے والے قیدیوں میں القسام کمانڈر محمود موسیٰ عیسیٰ (گرفتار 1993، تین بار عمر قید)، نبیل ابو خضیر (گرفتار 1998، عمر قید)، اور نصری عاصی (گرفتار 2004، 18 بار عمر قید) جیسے نمایاں نام شامل ہیں۔
اس رہائی کے بعد قابض اسرائیل کی جیلوں میں عمر قید کی سزا پانے والے فلسطینی قیدیوں کی تعداد چھ سو آٹھ سے کم ہو کر ایک سو اکیس رہ گئی ہے۔ یہ ایک اہم پیش رفت ہے جو "طوفان الاقصیٰ” معرکے کے دوران تین تبادلہ معاہدوں کے نتیجے میں ممکن ہوئی۔