حماس:قابض اسرائیلی قیدیوں کی رہائی صرف غزہ سے انخلا پر ممکن
حماس نے واضح مطالبہ پیش کیا ہے کہ آخری قابض اسرائیلی قیدی کی رہائی صرف اسی صورت میں عمل میں آئے گی جب قابض اسرائیلی فوج کا آخری سپاہی بھی غزہ سے مکمل طور پر نکل جائے گا ۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے ایک اعلیٰ سطحی ذریعے نے انکشاف کیا ہے کہ جماعت نے شرم الشیخ میں جاری مذاکرات کے دوران یہ واضح مطالبہ پیش کیا ہے کہ آخری قابض اسرائیلی قیدی کی رہائی صرف اسی صورت میں عمل میں آئے گی جب قابض اسرائیلی فوج کا آخری سپاہی بھی غزہ سے مکمل طور پر نکل جائے گا۔
ذرائع نے الجزیرہ ٹی وی کو بتایا کہ شرم الشیخ میں منگل کی شام مذاکرات کا دوسرے روز کا دور اختتام پذیر ہوگیا ہے جس میں ثالثی کرنے والے فریقوں نے حماس کے وفد کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات کے اس دوسرے دن کی گفتگو کا زیادہ تر محور قابض افواج کے انخلاء کے نقشوں اور قابض اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے ٹائم ٹیبل پر رہا۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ حماس کے وفد نے واضح طور پر یہ مطالبہ کیا ہے کہ قابض اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے تمام مراحل کو قابض اسرائیلی افواج کے بتدریج لیکن مکمل انخلاء کے مراحل کے ساتھ منسلک کیا جائے۔
ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ حماس کے وفد کا مؤقف ہے کہ آخری اسرائیلی قیدی کی رہائی صرف اسی وقت ممکن ہوگی جب قابض اسرائیلی افواج کا آخری فوجی دستہ بھی غزہ کی سرزمین سے نکل چکا ہوگا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ حماس کے وفد نے اس امر پر بھی اصرار کیا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر ایسی ٹھوس ضمانتیں فراہم کی جائیں جو قابض اسرائیلی جارحیت کے مکمل خاتمے اور جنگ کے مستقل اختتام کو یقینی بنائیں۔