حماس: طوفان الاقصی خطے میں بڑی سیاسی و عسکری تبدیلی کا آغاز
دو سال گزر چکے ہیں لیکن صہیونی سفاک دشمن نے ابھی بھی فلسطینی عوام پر وحشیانہ حملے جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ عرب ممالک اور دنیا مکمل طور پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) حماس نے طوفان الاقصی کے دو برس مکمل ہونے کے موقع پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ طوفان الاقصی کے سیاسی و اقتصادی اثرات خطے پر اب تک چھائے ہوئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ طوفان الاقصی نے خطے میں سیاسی اور عسکری تبدیلیوں میں ایک اہم سنگ میل قائم کیا۔ دو سال گزر چکے ہیں لیکن صہیونی سفاک دشمن نے ابھی بھی فلسطینی عوام پر وحشیانہ حملے جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ عرب ممالک اور دنیا مکمل طور پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
دو سال کے دوران درد اور ظلم کی بڑی داستانیں رقم ہوئیں لیکن مزاحمت کی نگاہیں اب بھی القدس اور مسجد الاقصی کی آزادی کی طرف مرکوز ہیں۔ اس دوران فلسطینی عوام نے استقامت دکھائی ہے اور قابضین کے خلاف مزاحمت کی صفوں میں شامل رہےہیں۔
حماس نے مزید کہا کہ ان دو سالوں کے بعد بھی ہماری قوم جو اپنی زمین میں جڑیں رکھتی ہے جبری نقل مکانی اور دیگر سازشوں کے خلاف اپنے جائز حقوق پر قائم ہے۔ ہم نے آزادی کے راستے میں بڑی قربانیاں دی ہیں۔